ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا پر فوجی دباؤ بڑھا دیا ہے
ایک امریکی جنگی جہاز اتوار کے روز ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے دارالحکومت ٹرینیڈاڈ پہنچ گیا ہے ۔
امریکی سینیٹر رک سکاٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے دن اب گنے جا چکے ہیں۔
گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر یو ایس ایس گریولی پورٹ آف اسپین میں لنگر انداز ہوا ، جس نے وینزویلا کے پانیوں کے قریب جاتے ہوئے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ طیارہ بردار بحری جہاز کی رفاقت اختیار کی۔
مادورو نے اس صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کی قوم کے خلاف "ایک نئی ابدی جنگ" کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔
وینزویلا کی حکومت نے یو ایس ایس گریولی کی موجودگی کی بھی مذمت کی ، اور اسے "وینزویلا کے خلاف دشمنانہ اشتعال انگیزی اور کیریبین میں امن کے لئے ایک سنگین خطرہ" قرار دیا ، جبکہ امریکہ پر ممکنہ جھوٹے آپریشن کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا۔
وینزویلا کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'وینزویلا نے اطلاع دی ہے کہ اس نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے سے براہ راست معلومات کے ساتھ ایک اجرتی گروہ کو پکڑ لیا ہے۔
ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو اور امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ جنگی جہاز جمعرات تک دارالحکومت میں رہے گا تاکہ دونوں ممالک کو مشترکہ تربیتی مشقیں کرنے کی اجازت دی جا سکے۔
دریں اثناء امریکی سینیٹر رک اسکاٹ نے کہا ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو ملک چھوڑ دینا چاہیے اور متنبہ کیا ہے کہ ان کے اقتدار کا وقت محدود ہے۔
ریپبلکن رکن نے اتوار کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں سی بی ایس کو بتایا کہ اگر میں مادورو ہوتا تو میں ابھی روس یا چین کا رخ کرتا،ا سکاٹ نے کہا کہ مادورو کے "دن گنے جا چکے ہیں ، انہوں نے پیش گوئی کی کہ اندرونی یا بیرونی طور پر "کچھ ہونے والا ہے"۔
جب ان سے براہ راست پوچھا گیا کہ کیا امریکہ وینزویلا پر حملہ کرنے والا ہے تو ،اسکاٹ نے جواب دیا کہ وہ ایسا نہیں سوچتے ہیں ،لیکن اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو مجھے حیرانی ضرور ہوگی ۔









