مشرق وسطی
3 منٹ پڑھنے
لیبیا مسلح افواج کے سربراہ طیارے کے حادثے میں انتقال کر گئے
لیبیا مسلح افواج کے سربراہ اور چند سینئر حکام کا طیارہ دورہ ترکیہ سے واپسی کے دوران  حادثے کا شکار ہو گیا
لیبیا مسلح افواج کے سربراہ طیارے کے حادثے میں انتقال کر گئے
ترکی نے پہلے بتایا تھا کہ لیبیا کے آرمی چیف نے اپنے ترک ہم منصب اور اعلیٰ کمانڈروں سے بات چیت کے لیے انقرہ کا دورہ کیا۔ / AA
7 گھنٹے قبل

لیبیا مسلح افواج کے سربراہ اور  چند سینئر حکام کا طیارہ دورہ ترکیہ سے واپسی کے دوران  حادثے کا شکار ہو گیا ہے ۔حادثے میں چیف آف اسٹاف اور دیگر حکام جاں بحق ہو گئے ہیں۔

لیبیا کے وزیرِ اعظم عبدالحمید دبیبہ نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ اعلان میں کہا ہے کہ دورہ ترکیہ سے واپسی کے دوران  ایک افسوسناک حادثے میں چیف آف اسٹاف اور چند سینئر حکام جاں بحق ہو گئےہیں۔

دبیبہ نے حادثے میں لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد اور لیبیا وفد کے دیگر اراکین کی وفات کی تصدیق کی اور  کہا  ہےکہ" منگل کے روز ملنے والی اس خبر نے مجھے سخت افسردہ کیا  ہے "۔

الحداد کے ہمراہ جاں بحق ہونے والے  افراد میں برّی افواج کے سربراہ، فوجی مینوفیکچرنگ اتھارٹی کے سربراہ، چیف آف اسٹاف  کے ایک مشیر اور میڈیا آفس کا ایک فوٹوگرافر شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا  ہےکہ یہ واقعہ ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ سے واپسی  پر  دورانِ سفر  پیش آیا ہے۔ تاہم انہوں نے واقعے سے متعلق  تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

وزیرِ اعظم نے اسے قوم اور مسلح افواج کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا اور کہا ہے کہ لیبیا نے ایسے افراد کھو دیئے ہیں جنہوں نے خلوص، نظم و ضبط اور قومی وابستگی کے ساتھ ملک و قوم کی  خدمت کی۔ انہوں نے مرحومین کے اہلخانہ، فوجی ساتھیوں اور لیبیا کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

قبل ازیں ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلی قایا نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ انقرہ کی تحصیل ہائمانا سے، انقرہ سے  لیبیا جانے والے ایک نجی جیٹ طیارے کا ملبہ ملا ہے۔ طیارہ  لیبیا کے فوجی چیف کو لے جا رہا تھا۔

یر لی قایا  نے کہا ہے کہ انقرہ کے ایسن بوعا ہوائی اڈے سے روانگی کے فوراً بعد لیبیا کے فوجی چیف کو لے جانے والے جیٹ طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

این سوشل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ٹیل نمبر 9H-DFJ  والے فالکن 50 جیٹ طیارےنے ترکیہ کے مقامی وقت کے مطابق رات 8:10 بجے طرابلس کے لئے پرواز لی اور تقریباً 8بج کر 52 منٹ پر طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

انہوں نے کہا  ہےکہ طیارے نے انقرہ کی جنوبی تحصیل  ہایمانا کے قریب ہنگامی لینڈنگ کا نوٹس بھیجا تھا لیکن  ابتدائی ہنگامی اشارے کے بعد طیارے سے مزید کوئی رابطہ قائم نہ کیا جا سکا۔

وزیر داخلہ یرلی قایا کے مطابق طیارے میں لیبیا کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد سمیت  پانچ مسافر سوار تھے۔

ترک نشریاتی چینل NTV  کے مطابق دارالحکومت انقرہ کی فضاء میں  الحداد کے نجی جیٹ کے ساتھ ریڈیو رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق احتیاطی تدبیر کے طور پر کئی پروازوں کو ایسن بوعا ایئرپورٹ سے ہٹادیا گیاتھا۔

ترکیہ وزارت دفاع نے قبل ازیں جاری کردہ بیان میں  لیبیا کے چیف آف اسٹاف کے دورہ  انقرہ  کا  اوراپنے ترک ہم منصب اور دیگر سینئر فوجی کمانڈروں سے ملاقات کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان جاری فوجی اور سکیورٹی ہم آہنگی کا حصہ ہے۔

دریافت کیجیے