سیاست
3 منٹ پڑھنے
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
فاسرائیل نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے 90 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے اور اب بھی رفح  بارڈر کو بند رکھے ہوئے ہے،
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
Signing of the "Beijing declaration" between Palestinian factions the Diaoyutai State Guesthouse in Beijing [File]
24 اکتوبر 2025

فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مکالمے میں شامل ہو رہی ہے۔

یہ اعلان مصر کی ثالثی میں قاہرہ میں حماس اور الفتح کے وفود کے درمیان ایک ملاقات کے موقع پر کیا گیا۔ اس ملاقات کا مقصد غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے اور علاقے کے مستقبل پر بات چیت کرنا تھا۔

انادولو ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ تحریک "کھلے دل اور دلجمعی کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی اور دیگر قومی قوتوں کے ساتھ قومی مکالمے میں شامل ہو رہی ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ اتھارٹی "فلسطینی اداروں میں سے ایک ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔"

قاسم نے حکام پر زور دیا کہ وہ "غزہ میں موجود قومی اتفاق رائے کے ساتھ ہم آہنگ ہوں اور کھلے ذہن کے ساتھ مکالمے میں آئیں، یہ قومی اتحاد اور قومی مفاد کو جماعتی مفادات پر ترجیح دینے کا وقت ہے۔"

انہوں نے خبردار کیا کہ "موجودہ دور نہ صرف حماس بلکہ غزہ اور مغربی کنارے کے تمام فلسطینی عوام کے لیے خطرناک ہے۔"

حماس کے ترجمان نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو "تمام تفصیلات کے ساتھ" نافذ کرنے کے لیے تحریک کے مکمل عزم کا اعادہ کیا اور ثالثوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حماس "معاہدے پر عمل درآمد کےلیے مسلسل بات چیت کر رہی ہے اور جو کچھ طے پایا ہے اسے نافذ کرنے کے لیے بڑے عملی اقدامات کر رہی ہے۔"

قاسم کے مطابق، حماس کو ترکیہ، مصر، قطر اور براہ راست امریکہ سے واضح ضمانتیں ملی ہیں کہ "جنگ عملی طور پر ختم ہو چکی ہے" اور معاہدے کی شرائط کا نفاذ "اس کی مکمل تکمیل" کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے معاہدے کے پہلے مرحلے کو مکمل کر لیا ہے، جس میں زندہ قیدیوں اور کچھ باقیات کی حوالگی شامل ہے، اور باقی کو پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

دوسرے مرحلے کے حوالے سے قاسم نے کہا کہ "یہ مرحلہ مزید بات چیت اور ثالثوں کے ساتھ وضاحتوں کا تقاضا کرتا ہے،" اوریہ مرحلہ وسیع مسائل اور پیچیدہ معاملات پر مشتمل ہے جن کے لیے تفصیلی طریقہ کار کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے زور دیا کہ حماس کا مرکزی مقصد "غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جنگ کا مکمل اور مستقل خاتمہ حاصل کرنا ہے۔"

قاسم نے یہ بھی کہا کہ تحریک اسرائیلی خلاف ورزیوں کے بارے میں ثالثوں کو مسلسل آگاہ کر رہی ہے، اسرائیل نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے 90 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے اور اب بھی رفح  بارڈر کو بند رکھے ہوئے ہے، جس سے مناسب امداد کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔"

انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ "انسانی حالات کو سیاسی سودے بازی کے لیے استعمال کر رہا ہے،" جو اسرائیل "غزہ کی ناکہ بندی کے تحت کئی سالوں سے کرتا آ رہا ہے،" اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ غزہ کی پٹی میں امداد کی اجازت دی جا سکے اور دوبارہ قحط سے بچا جا سکے۔

دریافت کیجیے
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ
امریکہ ہم سے تجارتی جنگ چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے:چین