مشرق وسطی
3 منٹ پڑھنے
غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں کے تیار فصل پر حملے، چُوری اور ضبطی
مسلح غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں نے الخلیل میں فلسطینی زرعی زمینوں پر حملہ کیا، زیتون کی تیار فصلیں چُرائیں اور پھلدار درختوں کو نقصان پہنچایا ہے
غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں کے تیار فصل پر حملے، چُوری اور ضبطی
The annual olive harvest season, a key source of livelihood and cultural heritage for Palestinians, often sees a rise in illegal settler attacks. / Reuters
7 نومبر 2025

مسلح غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں فلسطینی زرعی زمینوں پر حملہ کیا، زیتون کی فصلیں چُرائیں اور پھلدار درختوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

فلسطین  خبر ایجنسی'وفا'نے عینی شاہدوں کی فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے شائع کردہ خبر میں کہا ہے کہ  جمعرات کی شام غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کے گروہ نے، کہ جس میں کچھ مسلح افراد بھی موجود تھے، مسافر یطا میں فلسطینی خاندانوں کے زیتون کے باغات پر دھاوا بولا، زیتون کی فصل چُرائی اور اسے گاڑیوں میں بھر کے روانہ ہو گئے۔

قریبی گاؤں سوسیا میں بھی غیر قانونی مسلح آبادکاروں نے پہلے فلسطینی رہائشیوں کے کئی زیتون کے درختوں کو نقصان پہنچایا بعد میں گھروں کے قریب اشتعال انگیز مارچ کیا اور گھروں کے قریب جانے کی کوشش کی۔ تاہم مقامی لوگوں نے ان کا سامنا کیا اور انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

زیتون کی فصل فلسطینیوں کا بنیادی  ذریعہ روزگار ہے اور فصل کی چُنائی کا موسم فلسطینی ثقافتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس موسم میں غیر قانونی  یہودی آبادکاروں کے حملوں میں ہمیشہ اضافہ ہو جاتا ہے۔

حقوقِ انسانی  تنظیموں نے،فلسطینیوں کو اپنی زمینیں چھوڑنے پر مجبور کرنے کے زیرِ مقصد کئے جانے والے فصل چوری، درختوں کی تباہی اور متواتر حملوں کے، ان  واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے۔

بیت لحم میں زمین کی ضبطی

اسرائیلی حکام نے جمعرات کو بیت لحم کے جنوبی قصبے الخضر اور قریبی گاؤں خربت زکریا  کے فلسطینی رہائشیوں کو نئے نوٹس جاری کیے ہیں جن میں زمین ضبطی کے منصوبوں کی اطلاع دی گئی ہے۔

الخضر میونسپل کونسل کے سربراہ احمد صلاح نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہدف بنائے گئے علاقے کے قریب ایک بجلی کے کھمبے پر نوٹس چسپاں کیا ہے۔ نوٹس میں 1,400 مربع میٹر زمین پر قبضے کے ارادے کا اعلان کیا گیا اورمقامی فلسطینی آبادی کو اعتراضات جمع کرانے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔

خربت زکریا دیہی کونسل کے سربراہ محمد عطا اللہ نے تصدیق کی ہے کہ گاؤں کی مضافاتی زمین کے لیے بھی ایک ایسا ہی ضبطی نوٹس جاری کیا گیا ہے تاہم اس بارے میں اطلاع نہیں دی گئی کہ کس علاقے پر قبضہ کیا جائے گا۔

یہ اقدامات مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک طویل مدتی اسرائیلی اراضی قبضہ پالیسی کا حصہ ہیں۔

وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، ایسے نوٹس، جنہیں اسرائیلی حکام اکثر "فوجی ضروریات" یا بستیوں کی توسیع کے بہانے جائز قرار دیتے ہیں، فلسطینی کسانوں کی اپنی زرعی زمین سے مکمل یا جزوی بے دخلی کے ذریعے فلسطینی آبادیوں کی بتدریج نقل مکانیوں کا سبب بن رہے اور غیر قانونی یہودی آبادیوں اور پولیس تھانوں کی توسیع  کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔