دنیا
3 منٹ پڑھنے
امریکہ کے ساتھ معدنیاتی معاہدے سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا:زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے بعد امریکہ اور یوکرین کے درمیان معدنی وسائل کے نئے معاہدے کو 'جیت' قرار دیا ہے جس سے اہم فضائی دفاعی نظام کو محفوظ بنانے اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے
امریکہ کے ساتھ معدنیاتی معاہدے سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا:زیلنسکی
/ Reuters
4 مئی 2025

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے بعد امریکہ اور یوکرین کے درمیان معدنی وسائل کے نئے معاہدے کو 'جیت' قرار دیا ہے جس سے اہم فضائی دفاعی نظام کو محفوظ بنانے اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ معاہدہ ، جو معدنیات نکالنے اور پروسیسنگ کے لئے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ تشکیل دیتا ہے ، یوکرین کی مارکیٹ کو امریکی سرمایہ کاری کے لئے کھولتا ہے اور طویل مدتی اقتصادی اور سیکیورٹی شراکت داری پیش کرتا ہے۔

انہوں نے ہفتے کے روز کیف میں صحافیوں کو بتایا، "معدنی وسائل کا یہ معاہدہ دونوں فریقوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

انٹرفیکس یوکرین نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "میں نے صدر ٹرمپ سے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیمیں تعمیری طور پر آگے بڑھنے کی ہر ممکن کوشش کریں گی اور دستخط کے لئے ایک حتمی تاریخ مقرر کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ امریکی سرمایہ کاری کے تحفظ اور یوکرین کے اقتصادی مستقبل میں اعتماد پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔ "خاص طور پر، ہمارا مقصد فضائی دفاعی نظام کے ساتھ اپنے علاقے اور اپنے لوگوں کا دفاع کرنا ہے. یہی وجہ ہے کہ ہم ان نظاموں کو معاہدے کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں۔

زیلنسکی کے مطابق کیف پہلے ہی واشنگٹن کے ساتھ اپنے مطلوبہ تعداد میں فضائی دفاعی نظام کا اشتراک کر چکا ہے اور ٹرمپ نے اس درخواست پر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "یہ چیزیں مفت نہیں ہیں" اور امریکی ساختہ ہتھیاروں کی خریداری تک رسائی کا مطالبہ کیا۔

زیلنسکی نے 2025 کے لیے 15 ارب ڈالر کے امریکی فوجی امدادی پیکج اور 2026 کے لیے 15 ارب ڈالر کے علیحدہ پیکیج کا حوالہ دیا، جسے کانگریس نے منظور کیا تھا۔ انہوں نے تجویز دی کہ نئے فنڈ کے فریم ورک کے تحت دونوں قسطوں کو آگے بڑھایا اور 2025 میں فراہم کیا جاسکتا ہے ، جس میں یوکرین آہستہ آہستہ اپنا حصہ ادا کرے گا۔

"یہ 30 بلین ڈالر کا امریکی تعاون ہوگا، اور یوکرین آہستہ آہستہ اپنا حصہ ادا کرے گا. اس قسم کے معاہدے پر ہم تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ یہ یوکرین کی معیشت میں دوبارہ سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے اور خام مال برآمد کرنے کے علاوہ طویل مدتی تعاون کا تصور کرتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ منافع بعد میں یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کی حمایت کرسکتا ہے ، بشرطیکہ دونوں فریق متفق ہوں۔

انہوں نے یوکرین میں ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ کی طرف بڑھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کو خام مال کی ڈیوٹی فری برآمد پر زور دیا۔ اسٹریٹجک معدنیات کے مقامات میں سے ایک ڈونیٹسک میں پوکروفسک کے قریب ہے ، جو روس کے ساتھ فرنٹ لائن تنازعات والے علاقوں کے قریب ہے۔

زیلنسکی نے کہا، "امریکی کاروباری اداروں کے لئے، یہ معدنی معاہدہ اس وقت دستیاب انشورنس کی بہترین شکل ہے۔ ٹرمپ نے مجھے ذاتی طور پر بتایا اور میں اسے ایک سنجیدہ ضمانت سمجھتا ہوں کہ روس یوکرین کو نہیں چھوئے گا کیونکہ ہم اب شراکت دار ہیں۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران روس پر امریکی پابندیوں میں توسیع کا معاملہ اٹھایا اور امریکی صدر کے ردعمل کو "بہت طاقتور" قرار دیا۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان