اسرائیل نے آج 10 اکتوبر بروز جمعہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے اناطولیہ خبر ایجنسی کو ارسال کردہ ایک تحریری بیان کے مطابق "جنگ بندی معاہدہ اسرائیلی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے نافذ ہوا۔ دوپہر 12 بجے سے، فوجی دستے جنگ بندی معاہدے کے تحت نئی آپریشنل تعیناتی لائنوں پر آ گئے اور مغویوں کی واپسی کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے"۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ فوجی دستے جنوبی کمان کے علاقے میں متعین کئے گئے ہیں اور "کسی بھی فوری خطرے کو ختم کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے" تاہم، مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
اناطولیہ کے ایک نمائندے کی موقع سے جاری کردہ خبر کے مطابق جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی ہزاروں بے گھر فلسطینی براستہ الرشید شاہراہ جنوبی غزہ سے غزہ شہر کی طرف واپس آنا شروع ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کو الرشید اور صلاح الدین سڑکوں کے ذریعے نقل و حرکت کی اجازت دینے کی وجہ سے ان شاہراہوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز غزہ سے اپنی افواج کے مرحلہ وار انخلا کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا تھا اور اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے کے تحت مخصوص مقامات پر 24 گھنٹوں کے اندر انخلا مکمل کر لے گی۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق ٹرمپ جنگ بندی منصوبے کے مطابق غزہ سے مرحلہ وار انخلا جمعہ کی دوپہر تک مکمل ہو جائے گا۔