آئرلینڈ کے وزیر اعظم مائیکل مارٹن نے غزہ پر حالیہ مہلک اسرائیلی حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔
مائیکل نے بدھ کی رات ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "میں غزہ پر ،46 بچوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاکت کا سبب بننے والے، اسرائیلی حملوں کی سخت مذّمت کرتا ہوں۔ میں تمام فریقین سے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کی اپیل کرتا اور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد میں اضافے کا مطالبہ کرتا ہوں"۔
انہوں نے بین الاقوامی قانون کے احترام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ "اتنی زیادہ معصوم جانوں کا نقصان انتہائی افسوسناک ہے۔تمام فریقین کو اپنے وعدوں کا پابندرہنا چاہیے اور منصوبے کے دیگر عناصر کو آگے بڑھانے کے لئے کام کرنا چاہیے کیونکہ پہلے ہی بہت زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور جو زندہ ہیں وہ انتہائی تکلیف میں ہیں"۔
وزیر اعظم مائیکل مارٹن نے یہ بیانات ایسے وقت میں جاری کئے ہیں کہ جب اسرائیلی فوج نے منگل کی شام سے غزہ میں 46 بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر دیاہے۔ فلسطین وزارت صحت نے ان حملوں کو 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دوسری طرف، باوجودیکہ امریکی ثالثی میں طے شدہ جنگ بندی کے دوران غزّہ کے محصور علاقے میں ایک بین الاقوامی سکیورٹی فورس متعین ہے، اسرائیل کے وزیر اعظم بینامین نیتن یاہو نے بروز اتوار کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ اسرائیل خود فیصلہ کرے گا کہ اس نے غزہ کے اندر اپنے دشمنوں پر کہاں اور کب حملہ کرنا ہے ۔
فلسطین وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے نئے حملوں میں 253 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں 78 بچے اور 84 عورتیں بھی شامل ہیں ۔وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل، جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے غزّہ پر کئے گئے حملوں میں کم از کم 211 افراد کو قتل اور 597 کو زخمی کر چکا ہے۔
اسرائیل، اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسّلط کردہ نسل کُشی حملوں میں زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل 68,600 سے زیادہ افراد کو قتل اور 170,600 سے زیادہ کو زخمی کر چُکا ہے۔









