یوکرین کی امریکی سفیر 'اولگا اسٹیفانیشائنا' نے کہا ہے کہ ماسکو کے خلاف صرف طاقت کا مظاہرہ ہی کارگر ثابت ہوگا۔
سفیر اولگا نے، ایک طویل انتظار کے بعد، بروز بدھ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں کا خیرمقدم کیا اور کہا ہے کہ "یہ فیصلہ یوکرین کے اس مستقل مؤقف کے عین مطابق ہے کہ امن صرف طاقت کے ذریعے اور جارح کے خلاف تمام دستیاب بین الاقوامی ذرائع استعمال کرتے ہوئے دباؤ ڈال کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے"۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن نے بھی بدھ کے روز امریکہ وزارتِ خزانہ کے روسی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایکس سے جاری کردہ بیان میں اُرسولا نے کہا ہے کہ "میں، آج شام وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کو اوروزارتِ خزانہ کے روسی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو سراہتی ہوں"۔
انہوں نے کہا ہے کہ روس کے خلاف امریکی پابندیوں اور یورپی یونین کے 19ویں پابندی پیکج کی جلد منظوری کے بعد یہ پابندیاں، اٹلانٹک کے دونوں اطراف سے جارح کے خلاف اجتماعی دباو جاری رکھے جانے کا ایک واضح پیغام ہوں گی۔
واضح رہے کہ امریکہ نے بدھ کے روز روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں، روزنیفٹ اور لوک آئل، پر نئی پابندیاں عائد کیں اور کہا تھا کہ ماسکو ، یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے جاری امن عمل میں "سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں" کر رہا۔
وزارتِ خزانہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ اقدامات روس کے توانائی کے شعبے کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کا مقصد "کریملن کی جنگی مشین کے لیے آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرنا" اور "اس کی کمزور معیشت کو مزید کمزور کرنا ہے"۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے نے بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ روس کےصدر ولادیمیر پوتن کو "مسلسل دباؤ" کے ذریعے ہی جنگ بندی مذاکرات کی میز پر لایا جا سکتا ہے۔
رُٹے نے وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے صدر ٹرمپ کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کے بعد صحافیوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ "مجھے مکمل یقین ہے کہ مسلسل دباؤ کے ساتھ، ہم پوتن کو جنگ بندی مذاکرات کی میز پر لا سکتے ہیں اور اس کے بعد دیگر معاملات پر بات چیت ہو سکتی ہے۔"
رُٹے نے کہا تھا کہ ملاقات میں ہم نے روس۔یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے طریقوں، نیٹو کے کردار اور پوتن کو جنگ بندی قبول کرنے پر قائل کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "اپنےطاقتور مقام اور اس معاملے سے متعلق نقطہ نظر " کی وجہ سے ٹرمپ وہ واحد شخص ہیں جو پوتن کے ساتھ بیٹھ کر ان کے حساب کتاب کو تبدیل کر سکتے اور انہیں کچھ گنجائش دے سکتے ہیں"۔
رُٹے نے یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانتوں میں امریکہ کی دوبارہ شمولیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا ہے کہ سلامتی سے متعلقہ وعدوں کے تحت امریکہ، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا اور متعلقہ یورپی ممالک قریبی تعاون میں ہیں۔








