پولینڈ کے وزیر خارجہ رادوسلاو سکورسکی نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے روسی ڈرونز کا مقصد نیٹو کے ردعمل کو جانچنا تھا۔
انہوں نے اتوار کو برطانوی روزنامہ دی گارڈین سے بات کرتے ہوئے کہا، "دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام ڈرونز ناکارہ تھے، جو میرے خیال میں یہ ظاہر کرتا ہے کہ روس نے ہمیں آزمانے کی کوشش کی، لیکن جنگ چھیڑے بغیر۔"
انہوں نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ پولینڈ کی دفاعی تیاری ناکافی تھی، کیونکہ تقریباً 19 ڈرونز میں سے صرف تین یا چار کو مار گرایا گیا تھا۔
سکورسکی نے کہا، "ڈرونز اپنے ہدف تک نہیں پہنچے، اور عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا؛ کوئی زخمی نہیں ہوا۔ اگر یہ واقعہ یوکرین میں پیش آتا، تو یوکرینی تعریف کے مطابق، اسے 100 فیصد کامیابی سمجھا جاتا۔" انہوں نے مزید کہا کہ اگر جانی نقصان ہوتا تو وارسا کا ردعمل "زیادہ سخت" ہوتا۔
غلطی نہیں تھی
وزیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا کہ یہ واقعہ "غلطی" ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا، "آپ یہ مان سکتے ہیں کہ ایک یا دو ڈرونز ہدف سے ہٹ سکتے ہیں، لیکن ایک رات میں 19 غلطیاں، سات گھنٹوں کے دوران۔ معذرت کے ساتھ میں اس پر یقین نہیں کرتا۔"
روس نے پولینڈ کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔
سکورسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ماسکو پر متضاد بیانات دینے کا الزام لگایا: "روسی حکومت کہتی ہے کہ روسی ڈرونز غلطی سے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے، جبکہ اقوام متحدہ میں روسی سفیر دعویٰ کرتے ہیں کہ روسی ڈرونز جسمانی طور پر پولینڈ تک نہیں پہنچ سکتے۔ ہم کس روسی جھوٹ پر یقین کریں؟"
نیٹو نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ وہ مستقبل میں ڈرون حملوں کے خلاف تحفظ کو مضبوط کرنے کے لیے اپنے مشرقی علاقے میں واقع اڈوں میں مزید لڑاکا طیارے تعینات کرے گا۔