آسٹریلوی فرم قنطاس پر سائبر حملے میں 6 ملین کسٹمرز کا ڈیٹا چوری
ایئر لائن کا دعویٰ ہے کہ ہیکرز نے اس کے ایک صارف رابطہ مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں ایک تیسرے فریق کے استعمال میں آنے والے کمپیوٹر سسٹم میں خرابی پیدا کی۔
آسٹریلوی فرم قنطاس پر سائبر حملے میں 6 ملین کسٹمرز کا ڈیٹا چوری
FILE PHOTO: Australian airline Qantas said it was investigating a cyberattack, after hackers infiltrated a system containing sensitive data. / AFP
2 جولائی 2025

آسٹریلوی ایئرلائن قنطاس نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ ایک 'اہم' سائبر حملے کی تحقیقات کر رہی ہے، جس میں ہیکرز نے چھ ملین صارفین کے حساس ڈیٹا پر مشتمل نظام میں دراندازی کی۔

قنطاس نے کہا کہ ہیکرز نے اس کے ایک صارف رابطہ مرکز کو نشانہ بنایا اور ایک  تیسرے فریق کے زیر استعمال کمپیوٹر نظام کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔

کمپنی کے مطابق، ہیکرز کو صارفین کے نام، ای میل پتوں، فون نمبروں اور تاریخ پیدائش جیسے حساس معلومات تک رسائی حاصل ہوئی۔

بیان میں کہا گیا، 'اس پلیٹ فارم میں چھ ملین صارفین کے سروس ریکارڈز موجود ہیں۔'

’ہم چوری شدہ ڈیٹا کے تناسب کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم ہمیں توقع ہے کہ یہ کافی حد تک اہم ہوگا۔‘

قنطاس نے مزید کہا کہ کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات اور پاسپورٹ نمبر اس نظام میں محفوظ نہیں تھے۔’قنطاس کی کارروائیوں یا ایئرلائن  کے تحفظ  پر کوئی اثر نہیں پڑا۔‘

چیف ایگزیکٹو وینیسا ہڈسن نے کہا کہ قنطاس نے آسٹریلیا کے نیشنل سائبر سیکیورٹی کوآرڈینیٹر کو مطلع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا، ’ہم اپنے صارفین سے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور ہمیں اس غیر یقینی صورتحال کا احساس ہے جو اس سے پیدا ہوگی۔‘

’ہمارے صارفین ہم پر اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کا اعتماد کرتے ہیں، اور ہم اس ذمہ داری کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔‘

ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے سائبر سیکیورٹی ماہر کرسٹوفر برونک نے کہا کہ چوری شدہ ڈیٹا شناخت کی چوری کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

برونک نے کہا، ’چوری شدہ صارف ڈیٹا کی قیمت اس کی مجرمانہ عناصر کے درمیان دوبارہ فروخت کی صلاحیت میں ہے، جو کمپیوٹر کے ذریعے دھوکہ دہی اور متاثرین کے دیگر آن لائن اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘

حالیہ برسوں میں بڑے سائبر حملوں کی ایک لہر نے آسٹریلوی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

سائبر سیکیورٹی ماہر رمپا داسگپتا نے کہا، ’آسٹریلیا میں یہ بار بار ہونے والے سائبر حملے ظاہر کرتے ہیں کہ بہت سی تنظیمیں اب بھی سائبر سیکیورٹی کو نظر انداز کر رہی ہیں۔‘

داسگپتا، جو آسٹریلیا کی لا ٹروب یونیورسٹی سے وابستہ ہیں، نے کہا، ’اسے سب سے زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے۔‘

قنطاس نے 2024 میں معذرت کی تھی جب اس کی موبائل ایپ میں ایک خرابی نے کچھ مسافروں کے نام اور سفری تفصیلات ظاہر کر دی تھیں۔

2023 میں آسٹریلیا کی 40 فیصد مال برداری  کی خدمات ادا کرنے والی  بندرگاہوں کی کارروائیاں اس وقت رک گئیں جب ہیکرز نے ڈی پی ورلڈ کے کمپیوٹرز میں دراندازی کی۔

2022 میں روسی ہیکرز نے آسٹریلیا کے سب سے بڑے نجی صحت بیمہ کنندگان میں سے ایک کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی، جس میں نو ملین سے زائد موجودہ اور سابق صارفین کا ڈیٹا شامل تھا۔

اسی سال ٹیلی کام کمپنی آپٹس کو بھی ایک بڑے ڈیٹا لیک کا سامنا کرنا پڑا، جس میں 9.8 ملین افراد کی ذاتی تفصیلات تک رسائی حاصل کی گئی۔

دریافت کیجیے
ملائیشیا:16 سال سے کم عمر صارفین پر سوشل میڈیا کا استعمال بند ہوسکتا ہے
ترک سیل اور گوگل کامعاہدہ،ترکیہ میں کلاوڈ سروس فراہم کی جائے گی
ترک سائنسدان کی زیرِ قیادت چار نئے سیّاروں کی دریافت
چین نے پارٹیکل بیم پاور سسٹم کا پروٹو ٹائپ تیار کر لیا
چینی خلا نوردوں کو زمین کو لوٹنے میں تاخیری کا سامنا
مالدیپ  نے نئی نسل پر تمباکو کے استعمال کی پابندی عائد کر دی
جنوبی کوریا: 'اے پی ای سی'  کے مہمان مصنوعی ذہانت والی ٹیکسیاں استعمال کریں گے
ترکیہ پہلی بار بڑی تعداد میں تیار کردہ آلتائے جنگی ٹینکوں کو ترک مسلح افواج کے سپرد کر رہا ہے
یو ٹیوب تک رسائی بند،لاکھوں صارفین متاثر
اسپیس ایکس نے نئے اسٹار شپ راکٹ کی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی
گوگل نے بھارت میں 15 ارب ڈالر کے اے آئی ڈیٹا سینٹر کے منصوبے کا اعلان کردیا
امریکی قانون سازوں نے چین میں چپ بنانے کے آلات کی فروخت پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا
5G ٹیکنالوجی 2030 تک ترک  معیشت میں 100 بلین ڈالر کا حصہ ڈالے گی
ایران اور روس کے  درمیان ایران میں چار جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے 25 بلین ڈالر کا معاہدہ
عراق میں پہلے صنعتی پیمانے پر سولر پلانٹ کا افتتاح
صدر ایردوان کو ٹوگ T10F ماڈل کی گاڑی پیش کر دی گئی
جنوبی کوریا اور نیٹو کے درمیان سائبر سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے پر مذاکرات
ترک ای وی کمپنی ٹوگ نے جرمنی میں نیا سیڈان ماڈل متعارف کروادیا
انرجی سیکیورٹی اینڈ ڈیجیٹل گرین ٹرانسفارمیشن
یورپ کا تیز ترین سپر کمپیوٹر "جوپیٹر" آج متعارف ہوگا