جنوبی کوریا مسلّح افواج نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔ یہ فائر صدر ٹرمپ کے، جنوبی کوریا کے جوہری آبدوز منصوبے کی ،منظوری دینے کے بعد کیا گیا ہے ۔
تجزیہ نگاروں نے جنوبی کوریا کے جوہری آبدوز منصوبے پر پیانگ یانگ کی جانب سے جارحانہ ردعمل کے امکان کا اظہار کیا ہے۔
یونہاپ خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر نے آج بروز جمعہ جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا نے مشرقی بحیرہ جاپان کی طرف ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔ بیان میں میزائل کی قسم یا مار کی صلاحیت کے بارے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
جاپان کے وزیر اعظم سانائے تاکائیچی نے کہا ہے کہ میزائل، جاپان کے اقتصادی زون سے باہر کُھلے سمندر میں گرا ہے اور کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
یونہاپ ایجنسی کے مطابق یہ تازہ کشیدگی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے کہ جب جنوبی کوریا خفیہ ایجنسی نے بروز بدھ دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا ساتویں جوہری تجربے کے لیے تیار ہے اور کم جونگ اُن فیصلہ کریں تو اسے فوری طور پر انجام دے سکتا ہے ۔
شمالی کوریا نے حالیہ برسوں میں میزائل تجربات میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان تجربات کا مقصد نشانے پر فائر کی صلاحیت کو بہتر بنانا، امریکہ اور جنوبی کوریا کو چیلنج کرنا اور ممکنہ طور پر روس کو ہتھیار برآمد کرنے سے پہلے ان کا تجربہ کرنا ہے۔
ورلڈ انسٹیٹیوٹ برائے شمالی کوریا مطالعات کے سربراہ آن چان۔اِل نے اے ایف پی کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے نقطہ نظر سے مشرقی سمندر سے اچانک حملوں کا امکان اُن کے لیے بے چینی کا باعث ہوگا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ"اگر جنوبی کوریا جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز حاصل کر لیتا ہے تو وہ شمالی کوریا کے پانیوں میں داخل ہو کر سب میرین سے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائل 'ایس ایل بی ایم' کی پیشگی نگرانی یا روک تھام کر سکے گا"۔
ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جنوبی کوریا امریکہ میں آبدوز بنائے گا۔ڈیزل سے چلنے والی آبدوزوں کے برعکس کہ جنہیں اپنی بیٹریاں چارج کرنے کے لیے باقاعدگی سے سطح پر آنا پڑتا ہے، جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزیں کہیں زیادہ دیر تک پانی کے اندر رہ سکتی ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز کی تیاری جنوبی کوریا کی بحری اور دفاعی صنعتی بنیاد میں ایک اہم پیش رفت ہوگی اور وہ ان چند ممالک میں شامل ہو جائے گا جن کے پاس ایسی آبدوزیں موجود ہیں۔












