غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل کی مغربی کنارے میں غیر قانونی آباد کاریوں نتن یاہو کے دور میں چالیس فیصد اضافہ
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کرتے ہیں کہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاریوں کی تعداد 2022 کے آخر میں نیتن یاہو کی موجودہ حکومت کے تشکیل سے 128 سے بڑھ کر 178 ہو گئی ہے۔
اسرائیل کی مغربی کنارے میں غیر قانونی آباد کاریوں نتن یاہو کے دور میں چالیس فیصد اضافہ
Palestinian Bedouins flee their homes, near Jericho
5 جولائی 2025

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو آبادکاروں کے حملوں میں شدید اضافے کا سامنا ہے، جبکہ موجودہ حکومت کے دوران غیر قانونی بستیوں کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 اسرائیلی چینل 12 نے جمعہ کو اطلاع دی ہے  کہ 2022 کے آخر میں بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے قیام کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعداد 128 سے بڑھ کر 178 ہو گئی ہے، جو کہ  تقریباً 40 فیصد اضافے  کے مترادف ہے ، دوسری جانب  فلسطینیوں کے مکانات کی بے مثال مسماری بھی جاری ہے۔

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے 14 وزراء اور کنیسٹ کے اسپیکر امیر اوہانا نے ایک خط پر دستخط کیے جس میں نیتن یاہو سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کو فوری طور پر اسرائیل میں ضم کریں۔

گزشتہ ہفتے، 28 جون کو مغربی کنارے کے مرکزی علاقے میں واقع قصبے کفر مالک پر آبادکاروں کے مہلک حملے میں تین فلسطینی جاں بحق اور سات زخمی ہوئے۔

ٹی وی کے مطابق ، "نئی بستیوں کے اعلان، غیر قانونی چوکیوں کے قیام کی بے مثال رفتار، اسٹریٹجک سڑکوں کی تعمیر، اور فلسطینی عمارتوں کی بڑے پیمانے پر مسماری کا مقصد علاقے پر یہودی کنٹرول کو مضبوط کرنا اور دو ریاستی حل کو مؤثر طریقے سے ختم کرنا ہے۔"

چینل نے دائیں بازو کی تنظیم ریگاوی کے سی ای او میر ڈوئچ کے حوالے سے کہا، "کسی بھی حکومت نے آبادکاری کو اس حد تک فروغ نہیں دیا جتنا کہ موجودہ حکومت نے۔"

رپورٹ کے مطابق، موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم 50 نئی غیر قانونی بستیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

تحقیق کے مطابق، ان میں سے 19 بستیوں کو پہلے ہی تسلیم کیا جا چکا ہے، سات چراگاہی فارم ہیں، 14 بستیوں کے محلے ہیں۔

چینل نے مزید کہا کہ "پچھلے ڈھائی سالوں میں خاص طور پر 2025 کے اوائل سے مغربی کنارے میں موجودہ بستیوں میں تعمیرات نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔"

چینل نے وضاحت کی کہ 41,709 غیر قانونی آبادکار گھروں کی منظوری دی گئی ہے، جو نیتن یاہو کی حکومت سے پہلے کے چھ سالوں میں ریکارڈ کی گئی تعداد سے زیادہ ہے۔

چینل کے مطابق، 2024 کے آخر تک مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعداد 214 تک پہنچ گئی، جن میں سے 66 غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے دوران قائم کی گئیں۔

چینل کے مطابق، موجودہ حکومت کے پہلے دو سالوں میں بستیوں کی تعداد پچھلے دو سالوں کے مقابلے میں تقریباً 300 فیصد بڑھ گئی۔

چینل نے کہا کہ زیادہ تر غیر قانونی بستیوں کا قیام چراگاہی چوکیوں کی شکل میں ہوا ہے، جو وسیع علاقوں پر قابض ہیں، اور اس وقت تقریباً 787 مربع کلومیٹر پر محیط ہیں، جن میں زیادہ تر وسطی اور مشرقی مغربی کنارے میں ہیں۔

چینل نے نوٹ کیا کہ مغربی کنارے کی بستیوں کی کونسل یشا کے اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے بستیوں کی تعمیر میں اضافے کے ساتھ غیر قانونی آبادکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، اور 2013 سے 2023 کے درمیان مغربی کنارے میں آبادکاروں کی تعداد 38 فیصد بڑھ کر 374,000 سے 517,000 ہو گئی ہے۔

 

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں