پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے جمعہ کے روز شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں پولیس کے ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنانے کے بعد جوابی کارروائی کے دوران پانچ مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔
خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کلیئرنس آپریشن پانچ گھنٹے تک جاری رہا جس کے دوران کم از کم تین پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
بعد ازاں، وزیر داخلہ محسن نقوی نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں میں ہلاکتوں کی تعداد سات ہو گئی ہے کیونکہ کچھ زخمیوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا ہے۔
ایک پولیس عہدیدار نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ یہ حملہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوا، جہاں دہشت گردوں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک گاڑی کو پولیس ٹریننگ سنٹر کے مرکزی دروازے پر دھکیل دیا۔
سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر جواب دیا اور بالآخر پانچوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور خودکش جیکٹیں برآمد ہوئی ہیں۔
کسی بھی گروپ نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، جو حالیہ مہینوں میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پر سب سے زیادہ مہلک ہے








