صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ وہ تیسرے دورِ صدارت کے بارے میں سنجیدہ ہیں اور یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔ یہ ان کے اس ارادے کا واضح اشارہ ہے کہ وہ آئینی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں تاکہ وہ 2029 کے اوائل میں اپنی دوسری مدت کے اختتام کے بعد بھی ملک کی قیادت جاری رکھ سکیں۔
ٹرمپ نے این بی سی نیوز کے ساتھ ایک ٹیلیفونک انٹرویو میں کہا، "ایسے طریقے ہیں جنہیں آپ استعمال کر سکتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "اس بارے میں سوچنا فی الحال قبل از وقت ہو گا۔"
1951 میں آئین میں شامل کی گئی 22ویں ترمیم کے مطابق، جو صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کے مسلسل چار بار منتخب ہونے کے بعد نافذ کی گئی تھی، یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "کوئی بھی شخص دو بار سے زیادہ صدر کے عہدے پر منتخب نہیں ہو سکتا۔"
این بی سی کی کرسٹن ویلکر نے ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا تیسرے دور کے لیے ایک ممکنہ راستہ یہ ہو سکتا ہے کہ نائب صدر جے ڈی وینس صدارتی عہدے کے لیے انتخاب لڑیں اور پھر آپ کو یہ ذمہ داری سونپ دیں؟
ٹرمپ نے جواب دیا، "ہاں، یہ ایک طریقہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اور بھی طریقہ کار ہیں۔ "
ویلکر نے پوچھا، "کیا آپ کوئی اور طریقہ بتا سکتے ہیں؟"
ٹرمپ نے جواب دیا، "نہیں۔"
ٹرمپ اس سے پہلے بھی مزاقیہ طور پر اپنے دوستوں سے بات چیت کے دوران دو مدتوں سے زیادہ خدمات انجام دینے کے بارے میں بات کر چکے ہیں۔
انہوں نے جنوری میں ہاؤس ریپبلکن کے ایک اجلاس کے دوران دریافت کیا تھا کہ "کیا مجھے دوبارہ انتخابات لڑنے کی اجازت ہے؟"










