انڈیگو جمعہ کو بھارت بھر میں تقریبا 500 پروازیں منسوخ کر دے گی کیونکہ ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن کو شدید آپریشنل بحران نے گھیر لیا ہے اور جس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے نئے پائلٹ ڈیوٹی ٹائم ضوابط کی منصوبہ بندی نہیں کی۔
یہ منسوخی جو اب اپنے چوتھے دن میں ہے نے انڈیگو کے نیٹ ورک کو مفلوج کر دیا ہے اور ہزاروں مسافروں کو محصور کر دیا ہے۔
انڈیگو بھارت کی ملکی ہوابازی مارکیٹ کا 60 فیصد سے زیادہ کنٹرول رکھتا ہے۔
ایئرپورٹ حکام نے کہا کہ ایئرلائن ممبئی میں 104، بنگلور میں 102 اور حیدرآباد میں 92 پروازیں منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دہلی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے تصدیق کی کہ آج کی تمام 235 انڈیگو پروازیں گراؤنڈ کر دی گئی ہیں۔
انڈیگو نے اس افراتفری کا الزام بھارت کے نئے پائلٹ قواعد کے نفاذ میں "غلط فہمی اور منصوبہ بندی کے خلا" پر عائد کیا ہے جو یکم نومبر سے نافذ العمل ہوئے۔
اپ ڈیٹ شدہ ضوابط پائلٹس کے لیے ہفتہ وار آرام کو 36 گھنٹے سے بڑھا کر 48 گھنٹے اور اجازت شدہ رات کی لینڈنگز کو چھ سے کم کر کے ہفتے میں دو کر دیتے ہیں۔
جمعرات کو، ایئرلائن نے ریگولیٹرز کو بتایا کہ وہ توقع کرتی ہے کہ 10 فروری تک مکمل آپریشنز بحال ہو جائیں گے اور کچھ نائٹ ڈیوٹی پابندیوں سے عارضی رعایت کی درخواست کی ہے۔
آپریشنل بحران نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس کی وجہ سے انڈیگو کے حصص جمعہ کو تقریبا 3 فیصد گر گئے جس سے ہفتے کے نقصانات 10 فیصد سے زیادہ ہو گئے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ایئرلائن کی وقت پر کارکردگی جمعرات کو 8.5 فیصد تک گر گئی، جو پچھلے دن 19.7 فیصد تھی۔ انڈیگو نے جمعرات کو 250 سے زائد پروازیں اور بدھ کو تقریبا 150 پروازیں منسوخ کیں۔
صرف امریکہ اور چین کے بعد بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی ملکی ہوا بازی مارکیٹ ہے جہاں کم لاگت والی ایئرلائنز 78 فیصد سے زیادہ گنجائش پر غالب ہیں۔ انڈیگو، جو تمام ملکی نشستوں کی اکثریت پر قابض ہے، بین الاقوامی سطح پر تیزی سے پھیل رہی ہے ۔









