دنیا
3 منٹ پڑھنے
تھائی لینڈ: کیمبوڈیا پنے دو دنوں میں دوسری بار فائر بندی کی خلاف ورزیکی ہے
تازہ سرحدی جھڑپوں سے ایک مالیشیا کی میانجی سے کی گئی آتشبندی کو کھینچنے اور امریکا کی قیادت میں چل رہی تجارتی مذاکرات کو روکنے کا خطرہ ہے کیونکہ دونوں طرف الزام تراشی کر رہے ہیں اور تناؤ برقرار ہے۔
تھائی لینڈ: کیمبوڈیا پنے دو دنوں میں دوسری بار فائر بندی کی خلاف ورزیکی ہے
Ceasefire took effect after five days of intense fighting that has killed at least 43 people and displaced over 300,000 civilians on either side. / Reuters
30 جولائی 2025

تھائی لینڈ کی فوج نے بدھ کے روز کمبوڈیا کی فورسز پر تین مختلف مقامات پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا، جو متنازع سرحد کے ساتھ واقع ہیں، اور خبردار کیا کہ اگر یہ جارحیت جاری رہی تو تھائی فورسز کو زیادہ سخت ردعمل دینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب دونوں حکومتوں نے پیر کی نصف شب سے ملائیشیا کی ثالثی میں نافذ ہونے والی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا ۔ اس معاہدے کا مقصد پانچ دن کی شدید لڑائی کے بعد مزید بحرانی حالات سے  اجتناب کرنا  تھا۔

اس تنازع میں کم از کم 43 افراد ہلاک اور دونوں جانب سے 3 لاکھ سے زائد شہری بے گھر ہو گئے تھے۔

یہ جنگ بندی ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلسل کوششوں کے بعد ممکن ہوئی۔ ٹرمپ نے تھائی اور کمبوڈین رہنماؤں کو خبردار کیا تھا کہ اگر لڑائی جاری رہی تو تجارتی مذاکرات آگے نہیں بڑھیں گے۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کو امریکہ، جو ان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، میں اپنی اشیاء پر 36 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔۔

جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے بعد، ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دونوں رہنماؤں سے بات کی ہے اور اپنی تجارتی ٹیم کو ٹیرف مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

بدھ کے روز، تھائی لینڈ نے کہا کہ کمبوڈین فورسز نے شمال مشرقی تھائی لینڈ کے صوبہ سیساکیت میں کمبوڈیا کی شمالی  فرنٹ لائن پر فائرنگ کی۔

تھائی فوج کے ترجمان میجر جنرل ونتھائی سواری نے صحافیوں کو بتایا، "کمبوڈین فورسز نے چھوٹے ہتھیاروں اور گرینیڈ لانچرز کا استعمال کیا، جس پر تھائی لینڈ نے اپنے دفاع میں جواب دیا۔"

انہوں نے مزید کہا، "یہ معاہدے کے بعد دوسرا واقعہ ہے اور یہ ایسا رویہ ظاہر کرتا ہے جو معاہدوں کا احترام نہیں کرتا، کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو متاثر کرتا ہے۔"

کمبوڈیا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے، اس نے  مبصرین کی  نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔

کمبوڈین وزارت خارجہ کے ترجمان چم سونری نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا، "کمبوڈیا جنگ بندی کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ جھوٹے، گمراہ کن اور نازک اعتماد سازی کے عمل کے لیے نقصان دہ ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک مانیٹرنگ میکانزم اور آزاد مشاہدے کی حمایت کرتی ہے۔

جنگ بندی، جس میں فوجی نقل و حرکت کو روکنے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا، ایک اعلیٰ سطحی فوجی اجلاس کے لیے راہ ہموار کرتی ہے جس میں دفاعی وزراء 4 اگست کو کمبوڈیا میں  ملاقات کریں گے۔

ابھی تک بھاری توپ خانے کی فائرنگ کے تبادلے کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن دونوں جانب سے فوجی انخلا کی بھی کوئی خبر نہیں ہے۔

 

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان