سعودی عرب نے یمن کے اقتصادی بحران میں کمی کے لئے یمن صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین رشاد العلیمی کی زیرِ قیادت حکومت کو تقریباً 368 ملین ڈالر کی اقتصادی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
سعودی وزارت خارجہ نے بروز ہفتہ جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ یمن تعمیر و ترقی پروگرام کے تحت تقریباً 368 ملین ڈالر،بطور نئی اقتصادی ترقیاتی امداد کے، مختص کیے جائیں گے۔
وزارت نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات اور ولی عہد محمد بن سلمان کی سفارش پر کیا گیا ہے۔فیصلے کی وجہ یمن کی بگڑتی ہوئی اقتصادی صورتحال ہے۔
بیان کے مطابق یہ امداد رشاد العلیمی کی درخواست پر دی جا رہی ہے اور سعودی عرب کی جانب سے یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کی حمایت کا حصہ ہے۔
امدادی رقم، ملک میں اہم خدمات کے استحکام کی خاطر، صحت، حکومتی بجٹ اور ایندھن کی فراہمی جیسے اہم شعبوں میں خرچ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ یمن ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔ حوثی گروپ نے ستمبر 2014 سے دارالحکومت صنعاء اور ملک کے کچھ حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق یمن کے 3 کروڑ افراد میں سے 2 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو انسانی امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے۔
صاف پانی، خوراک، دوا اور طبی سامان کی وسیع پیمانے پر قلت نے ہیضے اور دیگر متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے عام شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔