مشرق وسطی
3 منٹ پڑھنے
بیلجیم، مالٹا، اینڈورا، موناکو اور لکسمبرگ نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
بیلجیئم، مالٹا، اندورا، موناکو اور لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں
بیلجیم، مالٹا، اینڈورا، موناکو اور لکسمبرگ نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
23 ستمبر 2025

بیلجیئم، مالٹا، اندورا، موناکو اور لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں اور نیویارک میں ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والے ممالک کی بڑھتی ہوئی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

تینوں ممالک کے رہنماؤں نے یہ اعلانات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر فلسطین اور دو ریاستی حل کے بارے میں ہونے والے اجلاس کے دوران کیے۔

اس اقدام کو مندوبین کی جانب سے سراہا گیا اور اسے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بین الاقوامی رفتار کو فروغ دینے کے طور پر سراہا گیا۔

مالٹا کے وزیر اعظم نے کہا  کہ یہ اعتراف امن اور انصاف پر ہمارے پختہ یقین کی عکاسی اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت پر یقین رکھتا ہے۔"

 لکسمبرگ کے وزیراعظم  نے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا ، جبکہ بیلجیم نے کہا کہ یہ اقدام مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے لئے اس کی دیرینہ حمایت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسی اجلاس میں اس کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں اعلان کرتا ہوں کہ آج فرانس فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے  یہ    واحد حل ہے  جو اسرائیل کو امن کے ساتھ رہنے کی اجازت دے گا۔

 میکرون نے کہا کہ یہ فیصلہ فوری ہے کیونکہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جنگ، غزہ میں بمباری، قتل عام اور نقل مکانی لوگوں کو روکا جائے۔ غزہ میں جاری جنگ کا کوئی جواز نہیں ہے۔"

میکرون نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حال ہی میں تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے ، جن میں اندورا ، آسٹریلیا ، کینیڈا ، موناکو ، پرتگال ، برطانیہ اور سان مرینو شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تسلیم کرنے سے مفید مذاکرات کی راہ ہموار ہوتی ہے  جبکہ  عرب اور مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائیں۔

میکرون نے یہ بھی کہا کہ جیسے ہی غزہ میں  قید  تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا اور جنگ بندی قائم ہو جائے گی فرانس فلسطین میں اپنا سفارت خانہ کھول  دے گا ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پیرس بین الاقوامی استحکام کے مشن میں تعاون  کے لیے تیار ہے۔

فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی یہ کانفرنس جولائی میں اسی طرح کے اجتماع کے بعد منعقد ہوئی جس میں  امریکہ اور اسرائیل نے شرکت نہیں کی۔

 انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے دو ریاستی حل کے سربراہی اجلاس کا اسرائیل اور امریکہ نے بائیکاٹ کیا تھا  لیکن یہ  فلسطینیوں کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی ثابت ہوا  جس کا اختتام فرانس اور بہت سے دوسرے  ممالک  نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر کیا۔

 

دریافت کیجیے
جیرڈ کشنر اور نیتن یاہو کی ملاقات،جنگ بندی منصوبے پر غور
عراق میں انتخابات شروع ہو گئے
اسرائیل اور ہمارے شہریوں سے نفرت کا انجام موت ہوسکتا ہے:کنیسیٹ
جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری
لبنان پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 1شخص ہلاک متعدد زخمی
غاصب اسرائیلی آبادکاروں نےمشرقی القدس کے قریب نئی غیر قانونی بستیوں کی بنیاد رکھ دی
رفح میں جھڑپوں کا ذمہ دار اسرائیل ہے: حماس
شامی صدر امریکہ میں،ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
اسرائیلی فوج اور غاصب آبادکاروں کے حملے،1 فلسطینی ہلاک متعدد زخمی
غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں کے تیار فصل پر حملے، چُوری اور ضبطی
یہودی بستیوں کی توسیع کا منصوبہ فلسطینی تشخص کا خاتمہ ہوگا:حماس
امریکہ نے غزہ سے متعلق مسودہ قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کر دیا
ایران کو "نیوکلیئر تعاون" میں مزید بہتری لانی چاہیے:آئی اے آئی اے
فلسطینی بستیوں پر اسرائیلی حملوں میں اضافہ
شام اور ترکیہ کے مابین سرحدی گزرگاہوں سے متعلق تعاون میں پیش ر
اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آباد کاروں  نے دو اور فلسطینی نوجوانوں کو قتل کر دیا
حماس نے مزید تین اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں  اسرائیل  کے حوالے کر دیں
اسرائیلی فوج، 194 خلاف ورزیاں کر چُکی ہے
لبنان: اسرائیلی حملے، چار افراد ہلاک
ایران میں جوہری ہتھیاروں کا کوئی ثبوت نہیں ہے — آئی اے ای اے