اسرائیلی فورسز نے غزہ کی جانب عازمِ سفر امدادی قافلے 'صمود فلوٹیلا' کے 223 بین الاقوامی کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم 'میکینو 'نامی ایک جہاز 20 سے زائد غیر قانونی روکاوٹوں کو عبور کرتا ہوا فلسطینی پانیوں تک پہنچنے میں کامیاب رہا ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا نے جمعرات کو ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی رات سے اب تک اسرائیلی فوج 15 کشتیوں پر حملہ کر چُکی ہےاور مزید آٹھ کشتیوں پر حملے کا خدشہ ہے یا وہ حملے کی زد میں ہیں۔
فلوٹیلا نے انسٹاگرام پر، حملے کا شکار ہونے والی کشتیوں پر سوار، کارکنوں کے نام اور قومیتیں شیئر کی ہیں ۔
دوسری جانب، فلوٹیلا کے سرکاری ٹریکر کے مطابق، اسرائیلی فوجوں نے 20 کشتیوں پر حملہ کیا ہے اور 24 دیگر کشتیاں غزہ کی جانب سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس عالمی مشن میں شامل ترکیہ کے ایک کارکن' اردم اعوزویرین' کے مطابق ان کی کشتی غزہ سے 30 ناٹیکل میل سے کم فاصلے پر ہے۔
50 سے زائد جہاز غزہ کی جانب
یہ امدادی بیڑا، جو زیادہ تر انسانی امداد اور طبی سامان سے لدا ہوا ہے، اگست کے آخر میں روانہ ہوا تھا۔ یہ کئی سالوں میں پہلا موقع ہے کہ 50 سے زائد جہاز غزہ کی جانب روانہ ہوئے ہیں، جن میں 45 سے زائد ممالک کے 500 سے زیادہ شہری سوار ہیں۔
اسرائیل نے تقریباً 2.4 ملین آبادی والے غزّہ کا تقریباً 18 سال سے محاصرہ کر رکھا ہے۔مارچ میں سرحدی گزرگاہیں بند کر کے اور خوراک و ادویات کی ترسیل روک کے اس محاصرے کو مزید سخت کر دیا تھا جس سے علاقے میں قحط پھیل گیا ہے۔
اسرائیل، اکتوبر 2023 سےجاری بمباری میں زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل 66,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے ۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ بھوک اور بیماریوں کے تیز ترین پھیلاو کی وجہ سے یہ علاقہ ناقابل رہائش ہوتا جا رہا ہے ۔