غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی نے ، غزہ کی جانب عازمِ سفر اور 11 کشتیوں پر مشتمل اگلے بحری قافلےکے غزہ کے ساحل سے تقریباً 545 کلومیٹر فاصلے پر ہونے کا اعلان کیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق اس مشن کا مقصد اسرائیل کی غیر قانونی ناکہ بندی کو توڑنے، فلسطینیوں کی نسل کُشی کو روکنے اور غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے ایک محفوظ سمندری راستہ قائم کرنا ہے۔
امدادی قافلے میں شامل بین الاقوامی کارکنوں نے غزہ کے قریب پہنچنے پر بین الاقوامی تحفظ کی اپیل کی ہے۔
ہفتے کے روز جاری کردہ بیان میں کمیٹی نے "آزادی بحری قافلہ اتحاد "کے تازہ ترین مشن میں مزید 2 کشتیوں کی شمولیت کا اور اس طرح بحری جہازوں کی کل تعداد 11 تک پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اضافہ ، گذشتہ ہفتے بین الاقوامی پانیوں میں گلوبل صمود قافلے پر، اسرائیلی حملے کے بعد ہوا ہے۔
اسرائیلی بحریہ نے بدھ کی رات صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر حملہ کیا اور انہیں قبضے میں لے لیا تھا۔ حملے میں 50 سے زائد ممالک کے 470 سے زیادہ کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔ قافلے کا مقصد غزہ تک انسانی امداد پہنچانا اور اسرائیل کی ناکہ بندی کو توڑنا تھا۔
"آزادی بحری قافلہ اتحاد" نامی نیا قافلہ ایک بین الاقوامی یکجہتی تحریک ہے۔یہ تحریک 2010 سے اسرائیلی ناکہ بندی توڑے اور گزّہ کو امدادی سامان پہنچانے کے لئے براستہ سمندر شہری امدادی مشن چلا رہی ہے ۔
اسرائیل نے 2،4 ملین آبادی والے غزّہ کی تقریباً 18 سال سے ناکہ بندی کر رکھی ہوئی ہے۔
اسرائیل اکتوبر 2023 سے اب تک محصور غزہ پر جارحانہ حملوں کے دوران، زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل، 67,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چُکا ہے ۔
اسرائیل، انسانی قتل عام کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی قتل عام بھی نہایت بے شعوری کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھاری دھماکہ خیز مواد کے ساتھ علاقے کی آبادیاتی ساخت کے بیشتر حصے کو تباہ کر چُکا اور عملی طور پر تمام آبادی کو بے گھر کر چُکا ہے۔