ترک وزارت خارجہ نے شام، اردن اور امریکہ کے درمیان شام کے جنوبی صوبے صویدا کے بحران کے حل کے لیے طے پانے والے روڈ میپ کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزارت نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ "ہم اس روڈ میپ کا خیر مقدم کرتے ہیں جس کا اعلان صویدا میں امن و امان کو برقرار رکھنے، استحکام کو یقینی بنانے اور نئے تنازعات کا سد باب کرنے کے زیر ِمقصد کیا گیا ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ ترکیہ شام کی علاقائی سالمیت، اتحاد اور خودمختاری کے اصولوں کے احترام کی بنیاد پر امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے دمشق میں اردنی وزیر خارجہ ایمن صفدی اور شام کے لیے امریکہ کےسفیر ٹام بارک کے ساتھ مذاکرات کے بعد سات نکاتی روڈ میپ کا اعلان کیا ہے۔
پریس کانفرنس میں الشیبانی نے کہا ہےکہ اس منصوبے میں صویا کو بلا تعطل انسانی اور طبی امداد کی فراہمی، بنیادی خدمات کی بحالی، اور مقامی سیکیورٹی قوتوں کی تعیناتی شامل ہے تاکہ سڑکوں کو محفوظ بنایا جا سکے اور نقل و حرکت کو آسان بنایا جا سکے۔
دیگر اقدامات میں متاثرہ افراد کو معاوضہ دینا، بے گھر افراد کی واپسی کی اجازت دینا، لاپتہ افراد کی حالت واضح کرنا، صوبے کی تمام برادریوں کو شامل کرتے ہوئے مصالحتی عمل کا آغاز کرنا اور "ان تمام افراد کو جوابدہ ٹھہرانا شامل ہے جن کے ہاتھ شہریوں اور ان کی املاک پر حملوں سے آلودہ ہیں۔"
منگل کے اجلاس سے پہلے جولائی اور اگست میں اردن کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے ادوار منعقد ہوئے تھے جن کا مقصد صویدا میں جنگ بندی کو مستحکم کرنا اور تنازعے کے سیاسی حل کی تلاش تھا۔
صویدا میں 19 جولائی سے ایک نازک جنگ بندی کا مشاہدہ ہو رہا ہے ، جو دُرزی گروہوں اور بدو قبائل کے درمیان ایک ہفتے کی مسلح جھڑپوں کے بعد قائم ہوئی، اور جسے اسرائیلی فوجی حملوں نے مزید پیچیدہ بنا دیا تھا۔