پاکستان
2 منٹ پڑھنے
پاکستان میں موسمی سیلاب سے تباہی، ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زائد
آفت کے آتے ہی حکام نے آگاہ کیا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ برف کی پگھلاؤ میں تیزی آرہی ہے، اور حالیہ سالوں میں موسم برسات کا موسم آب و ہوا کی بحران کی وجہ سے مزید تباہ کن ہوتا جا رہا ہے۔
پاکستان میں موسمی سیلاب سے تباہی، ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زائد
شدید بارشوں کے بعد، 15 اگست 2025ء کو، شمال مغربی پاکستان کے ضلع سوات، مینگورہ میں سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ایک فائر فائٹنگ گاڑی۔ / AP
16 اگست 2025

مقامی حکام نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔

پاکستان میں موجودہ مون سون کے موسم کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں سڑکیں اور عمارتیں بہہ گئیں، جس سے حالیہ ہفتوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق، زیادہ تر ہلاکتیں خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقے میں ہوئیں، جہاں 211 افراد جاں بحق ہوئے۔

آزاد کشمیر میں مزید نو افراد ہلاک ہوئے، جبکہ شمالی گلگت بلتستان کے علاقے میں پانچ افراد  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

زیادہ تر افراد اچانک آنے والے سیلاب اور گھروں کے گرنے سے ہلاک ہوئے، جبکہ 21 دیگر زخمی ہوئے۔

محکمہ موسمیات نے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں کے لیے آئندہ چند گھنٹوں میں شدید بارشوں کی وارننگ جاری کی ہے اور عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جمعہ کے روز باجوڑ کے متاثرہ علاقے میں امدادی سامان لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹرگر کر تباہ ہو گیا، جس میں عملے کے5  ارکان سمیت  دو پائلٹس شہید ہو گئے۔

’سڑکیں بند، امدادی ٹیمیں پیدل سفر کر رہی ہیں‘

صوبائی حکومت نے شدید متاثرہ پہاڑی اضلاع بونیر، باجوڑ، سوات، شانگلہ، مانسہرہ اور بلگرام کو آفت زدہ علاقے قرار دیا ہے۔

دریں اثنا، صوبائی ریسکیو ایجنسی نے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریباً 2,000 ریسکیو کارکن نو متاثرہ اضلاع میں لاشوں کو ملبے تلے سے نکالنے اور امدادی کاروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔

خیبر پختونخوا کی ریسکیو ایجنسی کے ترجمان بلال احمد فہزی نے اے ایف پی کو بتایا، "شدید بارش، کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور بہہ جانے والی سڑکیں امداد کی فراہمی خاص طور پر بھاری مشینری اور ایمبولینسز کی نقل و حمل میں میں بڑی رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں ۔"

انہوں نے مزید کہا، "زیادہ تر علاقوں میں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے، ریسکیو کارکن دور دراز علاقوں میں پیدل سفر کر کے کاروائیاں کر رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "وہ زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بہت کم لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں کیونکہ ان کے رشتہ دار یا عزیز ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔"

 

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان