مصر، قطر اور ترکیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اس دستاویز پر گزشتہ روز بحیرہ احمر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں مصر کی میزبانی میں ہونے والے بین الاقوامی سربراہی اجلاس کے دوران دستخط کیے گئے۔
ٹرمپ نے اسرائیل اور حماس کے قیدیوں کے تبادلے کے چند گھنٹوں بعد غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے اعلان پر دستخط کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے لئے ایک عظیم دن کو بھی سراہا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے اور مشرق وسطیٰ کے لیے ایک زبردست دن ہے۔
ٹرمپ نے دستخط کرنے سے پہلے کہا کہ اس دستاویز میں قواعد و ضوابط اور بہت سی دوسری چیزوں کی وضاحت کی جائے گی۔
غزہ کی تعمیر نو کانفرنس
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی تعمیر نو کے بارے میں ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ مصر آنے والے دنوں میں امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیر نو کی بنیاد رکھنے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور ہم جلد ہی بحالی، تعمیر نو اور ترقی کی کانفرنس کی میزبانی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
السیسی نے یہ بھی کہا کہ غزہ کا معاہدہ "انسانی تاریخ کا ایک دردناک باب بند کر دیتا ہے اور مشرق وسطیٰ کے لیے امن اور استحکام کے ایک نئے دور کا آغاز کرتا ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امن کے لیے ایک "تاریخی دن" ہے جس نے دو ریاستی حل کی راہ ہموار کی ہے ۔