غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ پر مکمل قبضے کی منظوری دے دی
سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این نے کہا ہے کہ کاٹز نے اس منصوبے کا نام 'آپریشن گیڈونز رتھس بی' رکھا ہے، جو مئی میں شروع کی گئی ایک زمینی کارروائی تھی جس کا مقصد علاقے پر قبضے کو بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر بے دخل کرنا تھا
اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ پر مکمل قبضے کی منظوری دے دی
20 اگست 2025

مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این نے کہا ہے کہ کاٹز نے اس منصوبے کا نام 'آپریشن گیڈونز رتھس بی' رکھا ہے، جو مئی میں شروع کی گئی ایک زمینی کارروائی تھی جس کا مقصد علاقے پر قبضے کو بڑھانا اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو مکمل طور پر بے دخل کرنا تھا۔

نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ 'منصوبے کے تحت حملے کے لیے ضروری ریزرو کال اپ آرڈر جاری کیے جائیں گے'۔

اس منصوبے کو بعد میں سیکیورٹی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

چینل 12 کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے 'آرڈر 8' کے نام سے جانے جانے والے ہنگامی مسودے کے احکامات پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں ہزاروں ریزروسٹ فوجیوں کو طلب کیا جائے گا۔

ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگلے ماہ 50,000 ریزروسٹوں کو طلب کیا جائے گا، جس سے فعال ریزروسٹوں کی کل تعداد تقریبا دوگنی ہو کر 120،000 ہو جائے گی۔

منگل کے روز اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے قبضے کے منصوبے کے مراحل کا خاکہ پیش کیا جس میں شمالی غزہ میں اسرائیلی افواج کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔

8اگست کو اسرائیلی کابینہ نے نیتن یاہو کے غزہ پر بتدریج دوبارہ قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دی جس کا آغاز غزہ سٹی سے ہوگا۔

اس منصوبے کے تحت غزہ شہر سے تقریبا 10 لاکھ فلسطینیوں کو جنوب کی جانب نقل مکانی کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس کے بعد شہر کا محاصرہ کیا جائے گا اور رہائشی علاقوں میں دراندازی کی جائے گی۔

عینی شاہدین نے انادولو کو بتایا کہ اس کے ایک حصے کے طور پر، فوج نے 11 اگست کو غزہ شہر کے زیتون محلے میں ایک بڑا حملہ کیا۔

اس حملے میں روبوٹس کی مدد سے گھروں کو تباہ کرنا، توپ خانے کی فائرنگ، بے ترتیب فائرنگ اور جبری نقل مکانی شامل ہیں۔

فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات کے باوجود اسرائیل کے قبضے کی تیاریاں جاری ہیں جس نے مصر اور قطر کی جانب سے پیش کردہ تجویز کے تحت فوجی کارروائیوں کو 60 روز کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں تقریبا 62,100 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ فوجی کارروائی نے قحط کا سامنا کرنے والے انکلیو کو تباہ کر دیا ہے۔

گذشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اسرائیل کو علاقے کے خلاف جنگ پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں