دنیا
3 منٹ پڑھنے
امریکی پالیسیوں میں سختی کے بعد شمالی راستوں کو بند کرنے سے واپسی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے — رپورٹ
اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً 14,000 مہاجرین کو امریکی داخلے پر پابندیوں اور راستوں پر تشدد کی وجہ سے واپس جنوبی علاقوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
امریکی پالیسیوں میں سختی کے بعد شمالی راستوں کو بند کرنے سے واپسی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے — رپورٹ
ڈیرین جنگل میں نقل و حرکت پر پابندیوں نے ہجرت کے رجحان میں تبدیلی کا سبب بنی۔ [فائل تصویر]
30 اگست 2025

ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 14,000 تارکین وطن جو امریکہ جانے کی کوشش میں تھے، جنوبی امریکہ واپس لوٹ گئے ہیں، اسے الٹی ہجرت کی ایک بے مثال لہر قرار دیا جا رہا ہے۔

کولمبیا، پاناما اور کوسٹا ریکا کی حکومتوں کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوب کی طرف نقل مکانی میں جنوری سے جولائی کے دوران نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی سرپرستی کے حامل سہ فریقی مشن نے 21 جولائی سے یکم اگست تک تینوں ممالک میں اہم ہجرتی راستوں اور چیک پوائنٹس کی نگرانی کی۔

رپورٹ میں کہا گیا، "اس مشن نے ہمیں یہ تصدیق کرنے کا موقع دیا کہ دارین جنگل میں ٹرانزٹ پابندیوں کے ساتھ ساتھ امریکہ میں سخت امیگریشن پالیسیوں نے جنوری سے اگست 2025 کے درمیان غیر قانونی شمالی ہجرت میں 97 فیصد تک گراوٹ آئی ہے۔"

یہ صورتحال 2024 کے اسی عرصے میں 260,000 سے زیادہ تارکین وطن کے مقابلے میں بالکل مختلف ہے، جنہوں نے اس وقت یہ راستہ اختیار کیا تھا۔

پر شدت سفر

اس عرصے میں واپس لوٹنے والے تارکین وطن میں زیادہ تر وینزویلا کے شہری تھے، جو دستاویزی طور پر جنوبی ہجرت کے 97 فیصد حصے پر مشتمل تھے، اور ان میں سے زیادہ تر ہمسایہ ملک کولمبیا کی طرف جا رہے تھے۔

واپسی کرنے والوں سے جمع کیے گئے 182 بیانات کی بنیاد پر، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 49 فیصد نے کہا کہ وہ اس لیے واپس لوٹے کیونکہ امریکہ میں داخل ہونا ناممکن تھا، جبکہ 46 فیصد نے گرفتاری اور ملک بدری کے خوف کو اپنی واپسی کی بنیادی وجہ قرار دیا۔

اس تحقیق نے اس خطے میں ہجرتی راستوں پر پر پر تشدد واقعات پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ مسلح ڈکیتی، بھتہ خوری اور خاص طور پر خواتین اور کم عمر لڑکیوں پر جنسی تشدد، ، تارکین وطن کے خلاف کیے جانے والے سب سے عام جرائم کے طور پر رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، 86.8 فیصد تارکین وطن نے یا تو براہ راست تشدد کا سامنا کیا یا راستوں پر زیادتیوں کا مشاہدہ کیا۔

یہ الٹی ہجرت بین الاقوامی انسانی امداد کی معطلی کے دوران ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مالی بحران سے دو چار آبادیوں کو ان تحفظات سے محروم کر دیا گیا ہے جو مقامی انسانی تنظیموں کی طرف سے تاریخی طور پر فراہم کیے جاتے تھے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے کولمبیا میں نمائندے، اسکاٹ کیمبل نے کہا، "تارکین وطن کو زندگی، صحت، تعلیم اور کام کا حق حاصل ہے۔ ہم اس قسم کی نقل مکانی کی نگرانی جاری رکھیں گے۔"

دریافت کیجیے
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج
اقوام متحدہ سلامتی کونسل  نے شراع اور خطاب سے پابندیاں ہٹا دیں
چین، مصنوعی ذہانت کی، دوڑ جیتنے کو ہے: ہوانگ
معدنی وسائل کی دوڑ جاری: ٹرمپ کی وسطی ایشیائی سربراہان سے ملاقات
امریکہ -سعودی عرب  مشترکہ فوجی مشق کیلیفورنیا میں شروع ہو گئی
یورپی یونین  نے چین کے ساتھ 'خصوصی رابطہ چینل' کھول دیا ہے
اقوام متحدہ: سوڈان کے کردفان علاقے میں حملے میں 40 افراد لقمہ اجل
چین  نے امریکی سامان پر اضافی محصولات کے اطلاق کی مدّتِ التوا کو بڑھا دیا
امریکہ نے بین الاقوامی پانیوں میں ایک بحری جہاز پر حملہ کر دیا
ریاست ورجینیا کی غزالہ ہاشمی پہلی مسلمان گورنر بن گئیں
اسرائیل کو بین الاقوامی فٹبال سے خارج کیا جائے
فرانس کی طرف سے مذّمت: ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے
سوڈان کو موجودہ خانہ جنگی تک لانے والے حالات و واقعات
آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں سوڈان کے شمالی کردفان صوبے میں درجنوں شہری ہلاک
ہماری فوج یوکرینی شہر پوکرووسک میں داخل ہو گئی ہے:روس
سابق وزیر اعظم کو پناہ کیوں دی؟پیرو نے میکسیکو کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑ دیئے
امریکہ نیتن یاہو کے خلاف مقدمات میں مدد کر سکتا ہے: صدر ٹرمپ
مادورو کے دن گنے جا چکے ہیں:ٹرمپ