روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی امن معاہدے کے پائیدار حل کے لیے تنازع کی "بنیادی وجوہات" کو حل کرنا ضروری ہے جبکہ یورپی یونین ماسکو پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تنازع کی بنیادی وجوہات کو بلا وجہ طول دینے سے پرہیز کی ہے تاکہ یہ نتیجہ طویل مدتی اور امن کی ضمانت بنے۔
روس کے خلاف نئی پابندیاں
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے لکسمبرگ میں ملاقات کی ، جہاں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ روس کے خلاف یونین کے 19 ویں پیکیج کی منظوری اس ہفتے منظور ہونے کا امکان ہے۔
کالاس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان بوڈاپیسٹ میں ہونے والی ممکنہ ملاقات کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ خیال 'اچھا نہیں'۔
فروری 2022 میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے، یورپی یونین نے ماسکو کے مالی، توانائی اور دفاعی شعبوں کے ساتھ ساتھ کریملن کے قریبی اہم عہدیداروں اور اشرافیہ کو نشانہ بنانے کے لیے پابندیاں عائد کی ہیں۔














