رائے
ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
تیس روزہ فتح: 1897 کی عثمانی یونانی جنگ
1897 میں ، کریٹن مسئلے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سلطنت عثمانیہ اور یونان کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ یورپی ریاستوں کی حمایت پر انحصار کرتے ہوئے ، یونان نے عثمانی سرزمین کی طرف توسیع کی پالیسی پر عمل کیا۔
00:00
تیس روزہ فتح: 1897 کی عثمانی یونانی جنگ
جزیرہ کریٹ
28 فروری 2025

سلطان عبدالحمید دوم کی قیادت میں 1897 کی عثمانی یونانی جنگ ، جسے "تیس روزہ جنگ" بھی کہا جاتا ہے ، نے ایک بار پھر عثمانیوں کی فوجی طاقت کو ظاہر کیا۔

 1897 میں ، کریٹن مسئلے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سلطنت عثمانیہ اور یونان کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ یورپی ریاستوں کی حمایت پر انحصار کرتے ہوئے ، یونان نے عثمانی سرزمین کی طرف توسیع کی پالیسی پر عمل کیا۔ خاص طور پر کریٹ اور تھیسالی کے علاقوں میں سرگرمیوں نے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔

اپریل 1897 میں ، یونانی فوجوں نے عثمانی سرحد عبور کی اور حملہ کیا۔ اس کے بعد ، سلطنت عثمانیہ نے جنگ کا اعلان کیا اور ایدھیم پاشا کی کمان میں اپنی فوج کو متحرک کیا۔ عثمانی فوج نے یونانی فوجوں کو  چاتالجہ  ، ینی شہر ، ڈومیکے اور ایونینا جیسے محاذوں پر شکست دی۔ یونانی فوج کے غیر متوقع طور پر تیزی سے انخلا نے یورپی ریاستوں کو متحرک کر دیا۔

یورپی ریاستوں کی ثالثی سے شروع ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں ، 4 دسمبر 1897 کو ایک امن معاہدے پر دستخط ہوئے۔ معاہدے کے مطابق ، یونان نے سلطنت عثمانیہ کو جنگی معاوضہ ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ تھیسالی ، جسے عثمانی فوج نے جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا ، کو کچھ معمولی سرحدی تبدیلیوں کے ساتھ یونان واپس کردیا گیا تھا۔

1897 کی عثمانی یونانی جنگ تاریخ میں سلطنت عثمانیہ کی آخری فوجی فتوحات میں سے ایک کے طور پر یاد کی جاتی ہے۔ تاہم ، اس جنگ نے عثمانیوں کو درپیش مشکلات اور یورپی ریاستوں کی مداخلت کو بھی ظاہر کیا۔ بحیرہ ایجیئن اور جزائر  کا مسئلہ جیسے مسائل آج بھی ترکیہ اور یونان کے تعلقات میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔

 

دریافت کیجیے
ترک صدر کی سوڈان میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور مسلم اُمہ سے خون ریزی روکنے کی اپیل
استنبول، غزّہ جنگ بندی اور انسانی بحران  کے موضوع پر، اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے
ترکیہ عالمی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے: اوتوربائیف
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
ترکیہ اپنی دفاعی صنعت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ترک نائب صدر
پاکستان اور افغانستان 6 نومبر کو استنبول میں مذاکرات کی بحالی کریں گے، جنگ بندی جاری رہے گی — ترکیہ
جرمنی ترکیہ کو یورپی یونین میں دیکھنےکاخواہاں ہے: چانسلر مرز
ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے:فریڈرک مرز
ترکیہ۔شام ٹرانزٹ راہداری اگلے سال کُھل جائے گی
ترکیہ: الفاشر میں فوری طور پر جنگ بند کی جائے
ترکیہ: غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی کھُلی خلاف ورزی ہیں
ہم، ایک"عظیم، مضبوط اور خوشحال ترکیہ" کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا جاری رکھیں گے: اردوعان
"معاہدہ طے ہوگیا"ترکیہ برطانیہ سے یورو فائٹر طیارے خریدے گا
مغربی ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، استبول بھی لرز اٹھا
پی کے کے دہشت گرد گروپ نے ترکیہ سے مکمل انخلا کا اعلان کردیا
ترکیہ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کی استنبول میں میزبانی کر رہا ہے
حماس جنگ بندی کی پابند ہے لیکن اسرائیل مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے: اردوعان
صدر ایردوان کا خلیجی ممالک کا دورہ مکمل، کویت، قطر اور عمان کے ساتھ 24 نئے معاہدے طے
ترکیہ: ہماری اوّلین ترجیح، غزّہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنا، ہونی چاہیے
ترکیہ: اردوعان۔ہیثم ملاقات