سیاست
2 منٹ پڑھنے
شام کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کا احترام کیا جائے: الشراع
شام کے صدر احمد الشراع نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں شام کی خود مختاری اور زمینی سالمیت پر زور دیا ہے۔
شام کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کا احترام کیا جائے: الشراع
Dialogue and diplomacy are the most effective means to resolve disputes and enhance peace and stability in our region and the world, al Sharaa says. / AA
13 اپریل 2025

شام کے صدر احمد الشراع نے، تنازعات کے حل اور علاقائی و عالمی استحکام کو فروغ دینے کے لیے، مکالمے اور سفارت کاری کو اہم ترین ذرائع قرار دیا ہے۔

یہ بات انہوں نے جنوبی ترکیہ میں جمعہ کے روز شروع ہونے والے چوتھے انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں شرکت کے دوران کہی ہے۔

ہفتے کے روز شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق، الشراع نے کہا ہے کہ انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں شام کی شرکت اس پختہ یقین کی عکاس  ہے کہ "شام عرب جمہوریہ، تنازعات کے حل اور اپنے  خطے اور دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے مکالمے اور سفارت کاری کو مؤثر ترین ذرائع سمجھتی ہے۔"

الشراع نے فورم کو بین الاقوامی رہنماؤں اور حکام کے ساتھ علاقائی اور عالمی چیلنجز پر تبادلہ خیالات کا "ایک قیمتی موقع" قرار دیا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر اسرائیلی خلاف ورزیوں کے تناظر میں 'شام عرب جمہوریہ' کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

شامی سرزمین پر اسرائیلی خلاف ورزیاں

دسمبر 2024 میں اسد حکومت کے خاتمے کے بعد عہدہ صدارت سنبھالنے والے الشراع کے دور میں اسرائیل نے شام کے اندر متعدد حملے کیے ہیں، جن پر دمشق کی جانب سے کوئی جوابی دھمکی نہیں دی گئی۔ اسرائیل نے شامی سرزمین میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں قائم بفر زون پر بھی قبضہ کر لیا ہے، جس کا جواز "مقبوضہ گولان کی حفاظت" کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

حال ہی میں اسرائیلی فضائی حملے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں، جن میں شامی فوجی مقامات، اسلحہ ذخائر اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں اور شامی فوجی ساز و سامان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

اسرائیل 1967 سے شام کے گولان کے بیشتر حصے پر قابض ہے اور حالیہ سیاسی تبدیلیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر فوجی زونز پر اپنے کنٹرول میں اضافہ کر  رہا ہے، جس سے 1974 کے معاہدے کو مؤثر طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

الشراع نے، اپنی  گرمجوش مہمان نوازی اور گہری دلچسپی پر، ترکیہ کے  صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

" ایک منقسم دنیا میں سفارت کاری کی بحالی"  کے زیرِ عنوان تین روزہ انطالیہ ڈپلومیسی فورم جمعہ کے روز شروع ہوا اوراس میں دنیا بھر سے رہنما، سفارت کار اور پالیسی ساز شریک ہیں۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان