مشرق وسطی
3 منٹ پڑھنے
ایران کے ساتھ ممکنہ معاہدے میں یورینیئم کی افزودگی زیر بحث نہیں آ سکتی:ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ان کی انتظامیہ ممکنہ نئے معاہدے کے تحت ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
ایران کے ساتھ ممکنہ معاہدے میں یورینیئم کی افزودگی زیر بحث نہیں آ سکتی:ٹرمپ
3 جون 2025

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ان کی انتظامیہ ممکنہ نئے معاہدے کے تحت ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ آٹوپین کو ایران کو 'افزودگی' سے بہت پہلے ہی روک لینا چاہیے تھا۔ ہمارے ممکنہ معاہدے کے تحت ہم یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں دیں گے۔ ٹرمپ نے پیر کے روز اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا۔

ان کا یہ بیان ان میڈیا رپورٹس کے جواب میں سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ امریکہ نے ایران کو ایک تجویز پیش کی ہے جس میں محدود نچلی سطح کی افزودگی کی اجازت دی گئی ہے۔

ایگزیوس کے مطابق، اس منصوبے میں اب بھی افزودگی کے نئے مقامات پر پابندی عائد کی جائے گی اور بین الاقوامی نگرانی میں اضافے کے ساتھ ساتھ یورینیم کے اہم بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

اس کے علاوہ ایران کو عارضی طور پر افزودگی کی سطح کو تین فیصد تک کم کرنا پڑے گا اور غیر معینہ مدت کے لیے زیر زمین تنصیبات کو بند کرنا پڑے گا۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے معیارات کے مطابق زمین سے اوپر افزودگی ری ایکٹر ایندھن کی سطح تک محدود ہوگی۔

اس معاہدے کے تحت آئی اے ای اے کے اضافی پروٹوکول کو فوری طور پر اپنانے سمیت سخت نگرانی کی جائے گی اور ایجنسی کو اعلان کردہ اور غیر اعلانیہ دونوں مقامات پر معائنے کے دوران ماحولیاتی نمونے لینے کا اختیار دیا جائے گا۔

افزودگی اہم نکتہ بنی ہوئی ہے

اس سے قبل ایران نے کسی بھی ایسے جوہری معاہدے کو مسترد کر دیا تھا جو اسے افزودگی سے محروم کرتا ہو۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر مقصد ایران کو اس کی پرامن سرگرمیوں سے محروم کرنا ہے تو یقینی طور پر کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔

اراغچی نے زور دے کر کہا کہ ایران کے پاس اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

"ایران کے پاس ایک پرامن جوہری پروگرام ہے... ہم کسی بھی پارٹی یا ادارے کو یہ یقین دہانی کرانے کے لئے تیار ہیں۔

ٹرمپ نئے معاہدے کے خواہاں

امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا پانچواں دور 23 مئی کو روم میں ہوا تھا، جس کی ثالثی عمان نے کی تھی۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرنے والے ٹرمپ نے بارہا کہا ہے کہ تہران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

انہوں نے ایک نئے معاہدے پر بات چیت پر زور دیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ اپنے پیشرو کے مقابلے میں زیادہ سخت اور زیادہ قابل عمل ہوگا۔

دریافت کیجیے
شامی صدر امریکہ میں،ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
اسرائیلی فوج اور غاصب آبادکاروں کے حملے،1 فلسطینی ہلاک متعدد زخمی
غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں کے تیار فصل پر حملے، چُوری اور ضبطی
یہودی بستیوں کی توسیع کا منصوبہ فلسطینی تشخص کا خاتمہ ہوگا:حماس
امریکہ نے غزہ سے متعلق مسودہ قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کر دیا
ایران کو "نیوکلیئر تعاون" میں مزید بہتری لانی چاہیے:آئی اے آئی اے
فلسطینی بستیوں پر اسرائیلی حملوں میں اضافہ
شام اور ترکیہ کے مابین سرحدی گزرگاہوں سے متعلق تعاون میں پیش ر
اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آباد کاروں  نے دو اور فلسطینی نوجوانوں کو قتل کر دیا
حماس نے مزید تین اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں  اسرائیل  کے حوالے کر دیں
اسرائیلی فوج، 194 خلاف ورزیاں کر چُکی ہے
لبنان: اسرائیلی حملے، چار افراد ہلاک
ایران میں جوہری ہتھیاروں کا کوئی ثبوت نہیں ہے — آئی اے ای اے
شام نے کوسوو کی آزادی و خودمختاری تسلیم کرلی
غزہ میں ایک اور صحافی شہید
ٹرمپ: جنگ بندی خطرے میں نہیں ہے
اسرائیل، تازہ فضائی حملوں میں 24 بچوں سمیت کم از کم 63 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے
اسرائیلی فوجیوں کا  جنین کے قریب آپریشن،تین فلسطینی ہلاک
یورپی یونین کا مطالبہ: اسرائیل لبنانی علاقے سے نکل جائے
اسرائیل نے حماس کو غزہ کے مقبوضہ علاقوں میں داخلے کی اجازت دے دی