غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اقوام متحدہ: اس وقت دنیا میں بھوک سے مضطرب ترین مقام "غزّہ" ہے
اس وقت خوراک اور زندگی بچانے کے سامان پر مشتمل تقریباً 1,80,000 امدادی ڈبے غزہ میں داخلے کے لیے تیار ہیں۔ غزّہ اس وقت دنیا کی، بھوک سے، مضطرب ترین جگہ بن چُکا ہے: جینس لارکے
اقوام متحدہ: اس وقت دنیا میں بھوک سے مضطرب ترین مقام "غزّہ" ہے
Since March, Israel has blocked food aid from entering the blockaded enclave, leaving Palestinians to starve.
29 مئی 2025

اقوام متحدہ کے دفتر برائےامورِ  انسانی  'او سی ایچ'  نے کہا ہے کہ محصور غزہ "دنیا کی بھوکی ترین جگہ" بن چکا ہے لہٰذا  علاقے میں  امداد کے فوری داخلے کی اجازت دی جائے۔

'او سی ایچ'  کے ترجمان جینس لارکے نے یو این  نیوز کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  "اس وقت خوراک اور زندگی بچانے کے سامان پر مشتمل تقریباً 1,80,000 امدادی ڈبے غزہ میں داخلے کے لیے تیار ہیں۔ غزّہ اس وقت  دنیا کی، بھوک سے، مضطرب  ترین جگہ بن چُکا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "یہ امدادی سامان دنیا کے عطیہ دہندگان نے پہلے ہی ادا کر دیا ہے۔ سامان کسٹم مراحل سے گزر چُکا، منظور شدہ ہے اور حرکت کے لیے تیار ہے۔ ہم فوری طور پر، بڑے پیمانے پر اور جب تک ضروری ہو، امداد پہنچا سکتے ہیں۔"

لارکے نےزور دے کر کہا  ہے کہ ایجنسی کے پاس "شہریوں کو محفوظ طریقے سے امداد پہنچانے کے لیے ہر چیز موجود ہے۔"

واضح رہے کہ  اسرائیل نے مارچ کے مہینے سے،زیرِ محاصرہ غزّہ میں داخلے کی منتظر ،خوراک کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ غذا کی عدم موجودگی نے  فلسطینیوں کو  بھوک  سے نڈھال اور بے بس کر دیاہے ۔

’ غلط معلومات  پھیلانےکی منظم  مہم‘

غزہ کے مقامی حکام نے، حماس کے گوداموں میں آٹا  ذخیرہ کرنےسے متعلقہ، اسرائیلی دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے ۔ حکام نے کہا ہے کہ یہ دعوی تل ابیب کی جانب سے " غلط معلومات پھیلانے کی منّظم مہم" کا  شاخسانہ  ہے۔ اس حربے سے اسرائیل ،بھوک کے بطور جنگی ہتھیار  استعمال سے متعلقہ،  بین الاقوامی ذمہ داری سے بچنا چاہتا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائے ادرعی کی سوشل میڈیا  ایکس سے جاری کردہ ایک ویڈیو  میں، اسرائیل کی بھوک پالیسی سے متاثرہ ، مایوس فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کے گودام پر ہجوم کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

جواب میں غزہ میڈیا دفتر نے کہا ہے کہ "قابض اسرائیل جھوٹ پھیلا رہا ہے تاکہ اپنی منظم بھوک پالیسی کو دنیا کی نظروں سے چھُپا سکے۔ خود اسرائیل نے بین الاقوامی تنظیموں کو فلسطینی خاندانوں میں امداد تقسیم کرنے سے روکا ہوا ہے اور اس پالیسی کا مقصد  شہریوں کو نشانہ بنانا ہے"۔

غزہ میڈیا  دفتر نے کہا ہے  کہ یہ گودام اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام 'ڈبلیو ایف پی' کا تھا لیکن  اسرائیل نے جعلی کہانی گھڑنے کے لئے عجلت سے کام لیا ہے۔

دفتر نے بین الاقوامی تنظیموں کے حوالے سے کہا  ہےکہ اسرائیلی فوج نے ڈبلیو ایف پی کو ضرورت مند خاندانوں میں آٹا اور خوراک  تقسیم کرنے سے روک دیا اور  حکم دیا  ہےکہ امداد کو صرف بیکریوں تک محدود رکھا جائے۔یہ  ایک ایسی پالیسی جسے اب "انسانی ساختہ بھوک پالیسی" کہا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل محصور غزہ میں اب تک  ، زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل، 54,000 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چُکا ہے ۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں