مشرق وسطی
3 منٹ پڑھنے
حماس: امریکی الزامات "جھوٹے اور  گمراہ کن اسرائیلی پروپیگنڈے" کے عین مطابق ہیں
امریکی الزامات “جھوٹے اور  گمراہ کن اسرائیلی پروپیگنڈے” کے عین مطابق ہیں اور  قابض اسرائیل  کے، ہمارے عوام کے خلاف جاری، جرائم اور منّظم جارحیت کو چھپانے کا ذریعہ ہیں: حماس
حماس: امریکی الزامات "جھوٹے اور  گمراہ کن اسرائیلی پروپیگنڈے" کے عین مطابق ہیں
A drone view shows heavy machinery operating around a destroyed residential neighbourhood, following withdrawal of Israeli forces, October 18, 2025. / Reuters
19 اکتوبر 2025

فلسطین تحریکِ مزاحمت 'حماس' نے کہا ہے کہ امریکی الزامات “جھوٹے اور  گمراہ کن اسرائیلی پروپیگنڈے” کے عین مطابق ہیں اور  قابض اسرائیل  کے، ہمارے عوام کے خلاف جاری، جرائم اور منّظم جارحیت کو چھپانے کا ذریعہ ہیں۔

حماس نے،  اتوار کے روز امریکہ وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ  اور حماس کو  فلسطینیوں کو نقصان پہنچانے اور غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا قصوروار ٹھہرانے پر مبنی بیان کی تردید کی ہے۔

امریکہ وزارتِ خارجہ نے اتوار کی صبح کہا  ہےکہ امریکہ نے جنگ بندی معاہدے کے ضامن ممالک کو ،'حماس کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی سے متعلق معتبر شواہد کی موجودگی سے'، آگاہ کیا ہے"۔

حماس نے ٹیلیگرام پر جاری  کردہ جوابی  بیان میں کہا ہے کہ "یہ جھوٹے الزامات گمراہ کن اسرائیلی پروپیگنڈے کے عین مطابق ہیں اور قابض اسرائیل کے ہمارے عوام کے خلاف جاری جرائم اور منظم جارحیت کو چھپانے کا ذریعہ ہیں۔"

حماس  نے کہا ہے کہ  اسرائیلی فوج ، جرائم پیشہ گروہوں کو مسلح  کر رہی اور مالی امداد فراہم کر رہی ہے  ۔ یہ گروہ  غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنا رہے اور امدادی ٹرکوں اور فلسطینیوں کی املاک کو لوٹ رہے ہیں۔

حماس نے  کہا ہے کہ "زمینی حقائق  اصل صورتحال کے عکاس ہیں۔  مسلح گروہوں کے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیانات  اور ویڈیو مناظر  اس بات کا کھُلا ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل، انتشار پھیلانے اور سلامتی کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہے"۔

گروپ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پولیس فورس، عوام کی حمایت کے ساتھ، ان مسلح گروہوں کا پیچھا کر رہی  اور شفاف قانونی طریقہ کار کے ذریعے تفتیشی کاروائی کر رہی ہے۔

حماس نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے گمراہ کن بیانیے کو دہرانا بند کرے اور، خاص طور پر مجرمانہ گروہوں کو مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کے معاملے میں، اسرائیلی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کرے ۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا۔  یہ معاہدہ  امریکہ کے  صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ مرحلہ وار امن منصوبہ تجویز پر مبنی تھا۔ پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو اور حماس کے بغیر ایک نئے حکومتی نظام کے قیام کا تصور بھی شامل ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل، اکتوبر 2023 سے اب تک،غزّہ پر مسلّط کردہ  نسل کشی جنگ میں 68,100 سے زائد افراد کو قتل اور 170,200 کو زخمی کر چُکا ہے ۔

دریافت کیجیے
اسرائیلی کنٹرول میں موجود غزہ کے علاقوں کو تباہ کیا جائے:اسرائیل کاٹز
سوڈان: خرطوم ہوائی اڈّے پر آر ایس ایف میلیشیاؤں کے ڈرون حملے
مصر: اقوام متحدہ فوری کارروائی کرے
اسرائیل جنگ بندی کی پامالی میں مصروف ہے:قطر
اسرائیل، معاہدے کی، 80 خلاف ورزیاں کر چُکا ہے: غزّہ حکومت
رفح کی بندش کا فیصلہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے: حماس
سوڈانی فوج مذاکرات کے لیے تیار ہے: برہان
قیدیوں کی لاشوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا گیا:غزہ حکام
حماس فی الوقت معاہدے پر کاربند ہے:امریکہ
" مردہ اسرائیلی اسیروں کی حوالگی "اسرائیل نے رفح راہداری دوبارہ کھول دی
امریکہ ہمیں الزام نہ دے وہ بذات خود دہشتگردی کا سرپرست ہے:ایران
یورپی یونین نے غزہ سرحدی نگرانی مشن کو دوبارہ بحال کردیا
تین قطری سفارتکار مصر جاتے ہوئے  کار حادثے کا شکار
اسرائیل کے جنوبی لبنان پر حملے،1 شخص
امریکی فوجی جنگ بندی کی نگرانی میں مدد کے لیے پہنچ گئے
شرم الشيخ میں مذاکرات حوصلہ افزا ہیں:حماس