سوڈان کی پیراملٹری فورسز 'آر ایس ایف' مسلسل تین دن سے خرطوم بین الاقوامی ہوائی اڈّے پر ڈرون حملے کر رہی ہے۔
سوڈان خبر ایجنسی کے مطابق، آر ایس ایف نے مسلسل تین دن سے جاری حملوں میں آج بروز جمعرات سات ڈرونوں کے ساتھ خرطوم ہوائی اڈّے اور اس سے ملحقہ جنوبی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ حملوں کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ عینی شاہدوں کے مطابق ایئرپورٹ سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔
2 سال بند رہنے کے بعد ایئر پورٹ بروز بدھ دوبارہ کھُلنے والا تھا لیکن آر ایس ایف نے منگل سے ایئرپورٹ اور خرطوم کے دیگر اہم مقامات پر حملے شروع کر دیئے ہیں جو آج بروز جمعرات بھی جاری ہیں ۔
بدھ کے روز ایئرپورٹ نے پہلی بار ایک شہری مسافر پرواز وصول کی تھی۔
راکوبا نیوز کے مطابق حملوں میں ایئرپورٹ کو کوئی بڑا نقصان نہیں پہنچا۔ اخبار کے مطابق، ملک کی اہم ترین تنصیبات پر حالیہ حملے، آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان تنازعے کی نوعیت میں تبدیلی کے عکاس ہیں۔ دونوں دھڑوں میں اختلافات زمینی جھڑپوں سے ڈرونوں کے استعمال تک پہنچ گئے ہیں اور ڈرونوں کو فوجی و سیاسی دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان خبروں پر باغی گروپ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ سوڈان مسلح افواج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جنگ جاری ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق اس جنگ میں اب تک 20,000 سے زائد افراد ہلاک اور 14 کروڑبے گھر ہو چکے ہیں ۔









