ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
دنیا یک قطبی نظام سے دور ہوتی جا رہی ہے اور اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ "کثیرالجہتی پر تعمیر کریں یا تباہ کن رقابتوں میں واپس جائیں
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
Hakan Fidan says the world must decide whether to build on multilateralism or fall back into destructive rivalries.
1 نومبر 2025

وزیر خارجہ حاقان فیدان نے خبردار کیا ہے کہ عالمی نظام کی "گہری مفلوجی" بین الاقوامی اداروں پر اعتماد کو کمزور کر رہی ہے اور اقوام کو یکطرفہ اقدامات کی طرف دھکیل رہی ہے، جس سے "جواز کا بحران" پیدا ہو رہا ہے۔

ہفتے کے روز استنبول میں ٹی آر ٹی ورلڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے، فیدان نے کہا کہ دنیا یک قطبی نظام سے دور ہوتی جا رہی ہے اور اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ "کثیرالجہتی پر تعمیر کریں یا تباہ کن رقابتوں میں واپس جائیں۔"

انہوں نے شراکت داری اور شمولیت پر مبنی "مضبوط اور اصلاح شدہ بین الاقوامی نظام" کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ "آج ہمیں جس چیلنج کا سامنا ہے وہ قوانین کی عدم  موجودگی نہیں بلکہ ان کا غیر مساوی اطلاق ہے۔"

فیدان نے عالمی اداروں، خاص طور پر اقوام متحدہ کی جامع اصلاحات پر زور دیا اور کہا کہ یہ ادارہ "اپنے بنیادی ضمانتوں  کو پورا کرنے میں بڑھتی ہوئی مشکلات کا شکار ہے۔"

انہوں نے کہا کہ ترکیہ ایک "زیادہ جمہوری اور نمائندہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل" کی حمایت کرتا ہے جو چند ممالک کو ترجیح دینے کے بجائے زیادہ ممالک کو بااختیار بنائے۔

غزہ میں جنگ بندی نازک ہے

مشرق وسطیٰ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، فیدان نے کہا کہ "جواز کا خاتمہ اور عالمی حکمرانی کی مفلوجی" غزہ میں اپنے سب سے المناک  نتیجے تک  پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ، صدر رجب طیب اردوان کے وژن کی رہنمائی میں، "نسل کشی کو روکنے" اور انصاف کو فروغ دینے کی سفارتی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، جس میں غزہ کے لیے او آئی سی-عرب لیگ رابطہ گروپ کا قیام بھی شامل ہے۔

فیدان نے نیویارک اور شرم الشیخ میں حالیہ ملاقاتوں کو امن کی طرف "اہم اقدامات" قرار دیا، لیکن خبردار کیا کہ جنگ بندی اسرائیل کے جاری حملوں کی وجہ سے نازک ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ایک منصفانہ اور دیرپا امن" صرف دو ریاستی حل کے ادراک اور اس بات کو یقینی بنانے سے حاصل کیا جا سکتا ہے کہ غزہ فلسطینیوں کے زیر انتظام ہو۔

 

دریافت کیجیے
امریکہ چاہتا ہے کہ شام متحد رہے:فدان
وطن عزیز کو مضبوط بنانا اتاترک کی میراث کا احترام کرنا ہے:ایردوان
بانی وطن اتاترک کی 87 ویں برسی
ترکیہ کا اعلی سطحی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا: اردوعان
"سائبر جاسوسی کا شبہ" استنبول اور ادانہ میں دو مشتبہ افراد گرفتار
صدر ایردوان: آذربائیجان کی قاراباغ فتح قفقاز میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرتی ہے
صدر ایردوان کی لیبیا کے سربراہ عبدالحمید دبیبہ سے ٹیلی فونک بات چیت
صدرِ ایران: عنقریب بارش نہ ہوئی توتہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے
سلامتی کونسل کی قرارداد پر مبنی غزہ میں فوجی تعیناتی کا فیصلہ کیا جائے گا:ترکیہ
ترک صدر کی سوڈان میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور مسلم اُمہ سے خون ریزی روکنے کی اپیل
استنبول، غزّہ جنگ بندی اور انسانی بحران  کے موضوع پر، اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے
ترکیہ عالمی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے: اوتوربائیف
ترکیہ اپنی دفاعی صنعت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ترک نائب صدر
پاکستان اور افغانستان 6 نومبر کو استنبول میں مذاکرات کی بحالی کریں گے، جنگ بندی جاری رہے گی — ترکیہ
جرمنی ترکیہ کو یورپی یونین میں دیکھنےکاخواہاں ہے: چانسلر مرز
ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے:فریڈرک مرز
ترکیہ۔شام ٹرانزٹ راہداری اگلے سال کُھل جائے گی
ترکیہ: الفاشر میں فوری طور پر جنگ بند کی جائے
ترکیہ: غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی کھُلی خلاف ورزی ہیں
ہم، ایک"عظیم، مضبوط اور خوشحال ترکیہ" کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا جاری رکھیں گے: اردوعان