سیاست
3 منٹ پڑھنے
عالمی ممالک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے دوران مائیکروفون بند
اقوام متحدہ میں مائیکروفون کی خرابی کی ایک سیریز نے، ترکیہ ، کینیڈا اور انڈونیشیا کے سربراہان سمیت، متعدد عالمی رہنماؤں کی تقریروں میں خلل ڈال دیا۔
عالمی ممالک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے دوران مائیکروفون بند
اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں فلسطین پر منعقدہ ایک اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی کی مائیکروفون بند ہو گئی۔ / AP
23 ستمبر 2025

اقوام متحدہ جنرل کمیٹی اجلاس کے دوران مائیکروفون بار بار بند ہوتے رہے۔ یہ واقعات غزہ میں نسل کشی اور فلسطینی ریاست کے موضوع پر حساس بحث کے دوران پیش آئے۔

آج بروز منگل  انڈونیشیا کے صدر پروبواو سبیانتو کی تقریر ایک ایسے وقت پر  منقطع ہو گئی جب وہ غزہ میں امن فوج بھیجنے کے منصوبے پر بات کر رہے تھے۔ ان کا مائیکروفون خاموش ہو گیا جس کی وجہ سے مترجم کو  بات جاری رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ چند سیکنڈکے بعد آڈیو بحال ہو گئی لیکن یہ خلل ایک اہم لمحے پر آیا تھا۔

اس سے چند گھنٹے قبل ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو بھی ، اسمبلی سے خطاب کے دوران، اسی طرح کی خرابی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ خطاب میں انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی کی مذّمت کی اور فلسطینی ریاست کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔  لیکن مائیکروفون بند ہو گیا۔ اگرچہ مختصر وقت میں یہ خرابی دُور ہو گئی لیکن  اس سے ہال میں کچھ دیر کے لیے الجھن پیدا ہوئی۔

سب سے ڈرامائی خرابی پیر کے روز پیش آئی جب کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے فلسطین کی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ " کینیڈا، فلسطین کو بحیثیت  ریاست  تسلیم کرتا ہے"۔ ان کے اس اعلان پر مندوبین نے تالیاں بجائیں، لیکن چند لمحوں بعد ان کا مائیکروفون اچانک بند ہو گیا۔

تالیاں بجنے کے باوجود، آواز کی اچانک خرابی نے بعض مبصرین کے درمیان خرابی کے وقت کے بارے میں قیاس آرائیاں پیدا کر دیں۔

اقوام متحدہ کے تکنیکی عملے نے کہا ہے کہ یہ خرابیاں جنرل اسمبلی ہال کے آلات میں مسائل کی وجہ سے ہوئی ہیں ۔حکام نے اس بات پر زور دیا  ہےکہ "جان بوجھ کر مداخلت" کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔

مائیکروفون کی خرابیوں سے بارہا منقطع ہونے والے اس اجلاس  کا ایجنڈہ فلسطین اور غزّہ تھا۔اجلاس میں فرانس، بیلجیم، مالٹا، لکسمبرگ، اور کینیڈا  سمیت کثیر تعداد ممالک  نے فلسطین کو تسلیم کیا۔ ان پیش رفتوں کو مسئلہ فلسطین کے  دو ریاستی حل کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اجلاس میں  ترکیہ، انڈونیشیا، اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے غزہ میں نسل کشی کو روکنے، انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے اور ضرورت پڑنے پر امن فوج تعینات کرنے کے لیے فوری بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔پروبواو نے  کہا  ہےکہ اقوام   متحدہ امن مشن کے موضوع پر اتفاق ہونے کی صورت میں انڈونیشیا اس مشن کو  فوج فراہم کرنے پر تیار ہے ۔

مائیکروفون کی خرابیوں کے باوجود، پیغامات واضح طور پر پہنچے۔ جیسا کہ ایک مندوب نے کارنی کے بیان کے بعد کہا کہ "تسلیم کیا جانا بلند اور واضح سنا گیا، چاہے مائیکروفون نہ بھی ہو۔"

دریافت کیجیے
ٹرمپ انتظامیہ کا پناہ گزینوں کی قبولیت کو 7,500 تک محدود کرنے کا منصوبہ
پوتن کا یورپ کو انتباہ: دنیا 'ایک مرکزی دور' میں داخل ہو رہی ہے
یورپی یونین نے ایران کے جوہری پروگرام پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی تصدیق  کردی
روس یوکرین میں 'حق کی لڑائی' میں غالب ہے، پوتن
پزشکیان: امریکہ ایران کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا نہیں دیکھنا چاہتا
ایران: پابندیاں دوبارہ نافذ کیے جانے کی صورت میں ہم تعاون ختم کر دیں گے
یو ای ایف اے، اسرائیل کو فٹبال مقابلوں سے خارج کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کی نیو یارک میں دو طرفہ ملاقاتیں
ترکیہ اور امریکہ کے درمیان جوہری توانائی کا معاہدہ
یورپی کونسل کے صدر نے ترکیہ کے روس۔ یوکرین جنگ کے حوالے سے موقف کو سراہا
جاپان کا اسرائیل کو دو ریاستوں کے حل کو روکنے کی صورت میں 'نئے اقدامات' کا انتباہ
آسٹریلیا نے نیتن یاہو کے شدید رد عمل کے باوجود فلسطین کو تسلیم کر لیا
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اون کی امریکہ سے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے مطالبے کو واپس لینے کی اپیل
امریکی سینیٹر  نے فلسطین کی حاکمیت کو تسلیم کرنے کے لیے 'تاریخی' قرارداد پیش کی
برطانیہ ٹرمپ کے دورے کے بعد فلسطینی ریاست کو رسمی طور پر تسلیم کرے گا: رپورٹ
ترکیہ نے  شام  کے علاقے صویدا میں بحران کو حل کرنے کے لیے رو ڈ میپ کا خیر مقدم کیا  ہے۔