ایک فرانسیسی وزیر نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدے سے عارضی استحکام حاصل ہوگا لیکن یہ "غیر متوازن" ہے۔
اتوار کے روز اسکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان دیر لیئن کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں طے پانے والے معاہدے کے بارے میں فرانسیسی وزیر برائے یورپ، بینجمن حداد نے کہا کہ "یہ عارضی استحکام تو قائم کرے گا، تا ہم یہ غیر متوازن ہے۔"
حداد نے معاہدے کے کچھ پہلوؤں کا خیرمقدم کیا، جن میں فرانسیسی معیشت کے لیے اہم صنعتوں کے لیے استثنیٰ شامل ہیں، اور اس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور حفظانِ صحت جیسے شعبوں میں یورپی قوانین کو برقرار رکھا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا: "موجودہ صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے اور اسے برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔" انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے "معاشی دباؤ اور عالمی تجارتی تنظیم (WTO) کے قوانین کی مکمل نظراندازی کا راستہ اختیار کیا ہے۔"
ان کا کہنا ہے کہ : "ہمیں جلد از جلد ضروری نتائج اخذ کرنے ہوں گے ورنہ یہ ہمیں تباہی کے دہانے تک لے جائیگا۔"
"اگر یورپی بیدار نہ ہوئے تو دوسرے ممالک کو درپیش مشکلات ہماری تنزلی کے مقابلے میں کافی کم سطح پر ہوں گی۔"







