اقوام متحدہ نے، لبنان میں اقوام متحدہ امن فوج 'یونیفیل' کی گشتی ٹیم کو نشانہ بنا کر کئے گئے، حالیہ اسرائیلی حملوں کی مذّمت کی ہے۔
پیر کے روز ایک نیوز کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ "ہمیں، اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے پر، گہری تشویش ہے۔ حملے میں ایک اسرائیلی ڈرون نے یونیفیل کے گشت کے قریب ایک دستی بم گرایا اور بعد میں ایک اسرائیلی ٹینک نے کفر کِیلا میں، یونیفیل کے علاقے کے اندر، امن فوج پر گولہ داغا ہے"۔
دوجارک نے کہا ہے کہ" واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اورہماری امن فوج اور اثاثوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا"۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ"اس واقعے سے پہلے اسی علاقے میں ایک اسرائیلی ڈرون نے یونیفل کی گشتی ٹیم پر جارحانہ پرواز کی تھی اوریونیفیل کے امن فوجیوں نے ڈرون کو ناکارہ بنانے کے لیے دفاعی اقدامات کیے تھے"۔
دوجارک نے زور دیا ہے کہ " امن فوجیوں کی سلامتی اور حفاظت کو خطرے میں ڈالنے والے تمام اقدامات مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور انہیں فوری طور پر بند ہو جانا چاہیے"۔
یورپ کی طرف سے بھی مذّمت
یورپی یونین نے بھی جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج پر اسرائیل کے تازہ ترین حملے کی مذّمت کی، تمام فریقین سے جنگ بندی کا احترام کرنے کی اپیل کی اور اسرائیل سے، لبنانی علاقے سے، انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 26 اکتوبر کو بھی اسرائیلی حملے میں یونیفیل کے ایک دستے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ حملہ حالیہ ہفتوں میں اسی نوعیت کے واقعات کی ایک کڑی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "اقوام متحدہ کے عملے اور مقامات کی سلامتی و تحفظ کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کے مطابق یقینی بنایا جانا چاہیے" ۔
یورپی یونین نے، جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل کی اپیل کو دہرایا اور کہا ہے کہ تمام فریقین 26 نومبر 2024 کو طے پانے والے معاہدے کی مکمل پابندی کریں اور اسرائیل سے "پورے لبنانی علاقے سے انخلا" کا مطالبہ کیا ہے۔
یونیفیل نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ایک اسرائیلی ڈرون اور ٹینک فائر نے جنوبی لبنان کے کفر کیِلا کے قریب ایک گشت کو نشانہ بنایا ہے۔اسی علاقے میں ایک اسرائیلی ڈرون نے یونیفیل کی گشتی ٹیم کے او پر پرواز کی اور امن فوجیوں نے اسے ناکارہ بنانے کے لیے دفاعی اقدامات کیے ہیں۔
واضح رہے کہ یونیفیل 1978 سے جنوبی لبنان میں کام کر رہی ہے اور 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کے تحت اس کی نفری میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا تھا۔









