غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
حماس: امریکہ، اسرائیل کے قطر پر حملے میں 'برابر کا شریک' ہے۔
"یہ گھناونی حرکت  مذاکراتی عمل پر کاری ضرب لگانے   اور قطر اور مصر میں ہمارے ثالث بھائیوں کے کردار کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا تھی۔"
حماس: امریکہ، اسرائیل کے قطر  پر حملے میں 'برابر کا شریک' ہے۔
حماس: یہ جرم… مذاکرات کے پورے عمل کا قتل تھا۔ [فائل] / Reuters
12 ستمبر 2025

حماس نے امریکہ پر قطر میں اپنے مذاکرات کاروں پر اسرائیل کے مہلک حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، اور اس حملے کو غزہ کے جنگ بندی مذاکرات کو تباہ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

 دوحہ میں جنازے کے دوران حماس کے عہدیدار فوزی برحوم نے ایک ٹیلیویژن خطاب میں کہا، "یہ گھناونی حرکت  مذاکراتی عمل پر کاری ضرب لگانے   اور قطر اور مصر میں ہمارے ثالث بھائیوں کے کردار کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا تھی۔"

انہوں نے واشنگٹن پر اسرائیلی حملے میں " برابر کا شریک" ہونے کا الزام لگایا۔

منگل کے روز دوحہ میں ہونے والے اس بے مثال حملے نے خلیجی خطے میں تنازع سے محفوظ رہنے کا احساس ختم کر دیا اور پہلے سے ہی نازک  حالات سے دو چار غزہ جنگ بندی کی کوششوں کو روک دیا ہے۔

سخت حفاظتی انتظامات  میں دوحہ کی شیخ محمد بن عبدالوہاب مسجد میں امیر شیخ تمیم بن حمد الا ثانی نے سوگواروں کے ساتھ نماز جنازہ میں شرکت کی۔ ایک تابوت پر  قطری پرچم  جبکہ   پانچ دیگر فلسطینی پرچموں میں لپٹے ہوئے تھے۔

حماس کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں خلیل الحیہ کے بیٹے حمام، ان کے دفتر کے ڈائریکٹر جہاد لبّاد، اور محافظ احمد مملوک، عبداللہ عبدالوحد اور مؤمن حسون شامل ہیں۔ قطری فوجی بدر سعد محمد الحمیدی الدوسری بھی اس حملے میں جاں بحق ہوا۔

حماس نے کہا کہ الحیہ کی اہلیہ، ان کی بہو اور پوتے پوتیاں زخمی ہوئے۔ حماس کے چیف مذاکرات کار جنازے میں نظر نہیں آئے، اور ان کی  طبی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

گروپ نے کہا کہ سینئر اراکین، جن میں اسامہ حمدان اور عزت الرشق شامل ہیں، تدفین میں شریک ہوئے۔

قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن  الا  ثانی نے سی این این کو بتایا کہ اس حملے نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی "کسی بھی امید" کو ختم کر دیا ہے اور دوحہ اپنی ثالثی کے کردار کے حوالے سے "ہر چیز" کا ازسرنو جائزہ لے رہا ہے۔ انہوں نے اجتماعی علاقائی ردعمل کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دوحہ میں ایک عرب-اسلامی سربراہی اجلاس منعقد ہوگا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کا نام لیے بغیر اس حملے کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

وائٹ ہاؤس  کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کاروائی کی منظوری نہیں دی، اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے ایلچی اسٹیو وٹکوف کو دوحہ کو خبردار کرنے کی ہدایت کی تھی، لیکن "بدقسمتی سے، حملے کو روکنے کے لیے بہت دیر ہو چکی تھی۔"

اسرائیل نے کہا کہ اس نے حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا۔ جبکہ حماس کا اصرار ہے کہ اس کے اعلیٰ عہدیدار بچ گئے، علاقائی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ سیاسی بیورو کے 2 ارکان  شدید زخمی ہوئے۔

دریں اثنا، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک رہائشی بستی منصوبے کی تقریب میں کہا کہ "فلسطینی ریاست نہیں ہوگی۔" انہوں نے کہا کہ یہ سر  زمین "ہماری ہے اور ہم  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کو مسترد کر دیا۔

قطر نے 2012 سے حماس کے سیاسی دفتر کی میزبانی کی ہے، جسے امریکہ اور اسرائیل کی منظوری حاصل تھی، اور یہ ثالثی کے مرکز کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔

 

دریافت کیجیے
امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں حنگ بندی کے بل کو ایک بار پھر مسترد کر دیا
امریکی جج کا حکم: محمود خلیل کو الجزائر یا شام کی طرف ملک بدر کر دیا جائے
اسرائیل، منظّم شکل میں، فلسطینی قیدیوں پر تشدّد کر رہا ہے
شو بز کی شخصیات فلسطین کے لیے یک آواز
نتن یاہو کا امریکیوں کو انتباہ: آپ کے موبائل فونز اور ادویات پر اسرائیل کا نشان ہے
غزہ شہر پر قبضے کے لیے زمینی حملے شروع ہو گئے ہیں، رپورٹ
غزہ پر اسرائیل کے محاصرے کو توڑنے کے لیے عالمی صمود  فلوٹیلا میں یونانی کشتیوں کی شمولیت
غزہ کے ڈاکٹروں کا بچوں میں سر اور سینے میں گولی کے زخموں کے حوالے سے انکشاف
امریکی وزیر خارجہ: قطر پر حملے سے امریکہ-اسرائیل تعلقات متاثر نہیں ہوں گے
حماس نے، اسرائیل کے قطر پر حملے کو ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر 'براہ راست حملہ' قرار  دے دیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کی حمایت میں  قرار داد کو منظور کر لیا
اسرائیلی حملے کسی بھی ملک کے لیے امن کی کوششوں کو سبوتاژ  کر رہے ہیں، وزیر اعظم قطر
بی بی مجھے مسلسل مایوس کر رہے ہو :ٹرمپ
غزہ جانے والے صمود فلوٹیلا پر دوسرے مشتبہ ڈرون حملے کی اطلاع
غزہ جنگ کے بعد ایک سال کے اندر انتخابات کی منصوبہ بندی
عالمی صمود فلوٹیلا کی کشتی پر تیونس کے قریب مشتبہ ڈرون حملہ