امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں کوئی امریکی عہدیدار شرکت نہیں کرے گا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں سفید فام شہریوں کے منظم طریقے سے 'قتل اور ظلم' کے بے بنیاد دعوے دوبارہ دہرائے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر کہا، "یہ ایک مکمل شرمناک بات ہے کہ جی 20 جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے۔"
"جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی امریکی حکومتی عہدیدار اس میں شرکت نہیں کرے گا۔"
ٹرمپ نے ستمبر میں کہا تھا کہ نائب صدر جے ڈی وینس ان کی جگہ جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔ امریکی صدر کا منصوبہ ہے کہ 2026 کا اجلاس اپنے میامی گالف ریزورٹ میں منعقد کریں۔
بدھ کے روز ٹرمپ نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو جی 20 سے نکال دینا چاہیے اور وہ ملک کے آئندہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
ٹرمپ نے امریکی بزنس فورم میں کہا، "جنوبی افریقہ کو جی گروپ میں ہونا ہی نہیں چاہیے، کیونکہ وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت برا ہے۔"
انہوں نے 22-23 نومبر کو ہونے والے جی 20 جوہانسبرگ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا"میں وہاں نہیں جا رہا۔ میں اپنے ملک کی نمائندگی وہاں نہیں کروں گا۔ یہ وہاں نہیں ہونا چاہیے،"
ٹرمپ نے بارہا جنوبی افریقہ پر زمین ضبط کرنے اور 'کچھ طبقوں کے ساتھ بہت برا سلوک' کرنے کا الزام لگایا ہے، جسے انہوں نے 'بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی' قرار دیا۔
فروری میں ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر 14204 جاری کیا، جس میں وفاقی ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ سفید فام جنوبی افریقی افریکانرز کو، جنہیں 'غیر منصفانہ نسلی امتیاز کا شکار' قرار دیا گیا، دوبارہ آباد کرنے میں مدد فراہم کریں اور جنوبی افریقہ کو دی جانے والی امریکی امداد بند کریں۔
جنوبی افریقی حکومت نے ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ 'حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔'













