غّزہ جنگ
4 منٹ پڑھنے
13 ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کی غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت
استنبول میں فلسطین کی حمایت میں پارلیمانی گروپوں کے اجلاس میں 13 ممالک کے پارلیمانی اسپیکرز زور دار تقریریں کرتے ہوئے اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی۔
13 ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کی غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت
Indonesian Parliament Speaker Puan Maharani underlined that what Palestine needs most is justice, and pointed out that parliaments must be part of the solution within the scope of their authority.
19 اپریل 2025

جمعہ کے روز استنبول میں فلسطین کی حمایت میں پارلیمانی گروپوں کے اجلاس میں 13 ممالک کے پارلیمانی اسپیکرز نے تقریباً 18 ماہ سے جاری غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی۔

انہوں نے عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ تل ابیب کے حملے روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

ملائشیائی پارلیمنٹ کے اسپیکر تان سری داتو جوہری بن عبدال نے کہا کہ ان کا ملک فلسطین کی آزادی اور خودمختاری کے لیے غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا  انہوں نے شہریوں کے قتل کی مذمت کی۔

بن عبدال نے کہا کہ فلسطین ملائیشیا کے لیے صرف خارجہ پالیسی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ انسانیت، ضمیر اور شعور کا معاملہ بھی ہے۔

پاکستان کے اسپیکرِ صوبائی اسمبلی سردار ایاز صادق نے زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ ضمیر کا امتحان ہے، فلسطینی عوام سے انصاف، آزادی اور وقار چھین لیا گیا ہے۔

صادق نے نشاندہی کی کہ اسرائیل انسانی امداد کے قافلوں کو روک رہا ہے، یہ  جان بوجھ کر علاقے پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، اور انسانی تنظیموں کے عملے کا قتل کر رہا ہے۔

انڈونیشیائی پارلیمنٹ کی اسپیکر پوان مہارانی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کو سب سے زیادہ انصاف کی ضرورت ہے اور پارلیمنٹس کو اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے حل کا حصہ بننا چاہیے۔

مہارانی نے کہا کہ بطور پارلیمنٹیرین، ان کے پاس خاموش رہنے کی گنجائش نہیں ہے، اور ان کی ذمہ داری صرف اپنے ووٹرز کے لیے نہیں بلکہ انصاف، انسانیت اور امن کے لیے بھی ہے۔

ہسپانوی  پارلیمنٹ کے اسپیکر آرمینگل سوشیاس نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اکتوبر 2023 سے غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ "انسانیت سوز جرم" ہے۔

انہوں نے کہا، "دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد، اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور غزہ کے لوگوں پر بمباری جاری رکھی، مزید بچوں کو قتل کیا، صحت کے مراکز تباہ کیے اور امدادی کارکنوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں کو بموں سے ہوا میں  اڑا دیا۔ یہ قتل عام ناقابل برداشت سطح تک پہنچ چکا ہے۔"

سوشیاس نے "سزا سے مستثنیٰ" کی عالمی ثقافت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسپین فلسطین کی ریاست اور 1967 کی سرحدوں کو تسلیم کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اسپین کی مکمل حمایت پر بھروسہ کر سکتے ہیں اور کہا کہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون پر کھلی جارحیت کو فوری طور پر روکنا ضروری ہے۔

آذربائیجان کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر علی احمدوف نے کہا کہ آذربائیجان، جس نے 30 سال تک قبضے اور نسلی صفائی کا سامنا کیا، دنیا میں کہیں بھی امتیازی سلوک، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، نسلی صفائی، قبضے اور معصوموں کے خلاف تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے غزہ میں انسانی بحران اور ہزاروں معصوم جانوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ علاقے میں خوراک، پانی اور صحت کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے لوگ بھوک کا شکار ہو رہے ہیں۔

احمدوف نے کہا کہ غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی میں ناکامی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

انہوں نے جنگ بندی کے قیام اور اس پر مکمل عمل درآمد کی حمایت کا اظہار کیا۔

انہوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے آذربائیجان کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ باکو میں فلسطینی سفارت خانہ 14 سال سے کام کر رہا ہے۔

احمدوف نے کہا، "یہ ضروری ہے کہ فلسطینی عوام اپنے ملک میں وقار اور سلامتی کے ساتھ زندگی گزاریں ۔"

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اسرائیلی-فلسطینی مسئلے کے حل کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت دیکھتا ہے، جس میں مشرقی  القدس  کو فلسطین کا دارالحکومت اور دو ریاستی حل کو واحد قابل عمل راستہ قرار دیا گیا ہے۔

احمدوف نے مزید کہا کہ آذربائیجان، اسلامی تعاون تنظیم کے رکن کے طور پر، غزہ کے عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا واضح اعلان کرتا ہے۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں