روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ وہ امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے ملاقات کے لیے تیار ہیں لیکن یوکرین میں امن کے قیام کے لیے روس کے مفادات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔
کریملن نے جمعہ کے روز ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا ہے کہ لاوروف گذشتہ ماہ روسی صدر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین سربراہی اجلاس کے انعقاد کی کوششوں کے بعد ولادیمیر پوٹن کے حق میں نہیں تھے۔
رائٹرز اور دیگر ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن نے لاوروف کی وزارت کی جانب سے ایک پیغام بھیجنے کے بعد نئی کانفرنس منسوخ کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو یوکرین کے بارے میں اپنے مطالبات کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
برطانیہ کے فنانشل ٹائمز نے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ لاوروف کی روبیو کے ساتھ بات چیت نے واشنگٹن کو روک دیا ہے۔
لاوروف نے اتوار کے روز سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کو بتایا ، "وزیر خارجہ مارکو روبیو اور میں باقاعدہ رابطے کی ضرورت کو سمجھتے ہیں ،یوکرین کے مسئلے پر تبادلہ خیال کرنے اور دو طرفہ ایجنڈے کو فروغ دینے کے لئے یہ ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ٹیلی فون کے ذریعے بات چیت کرتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر بالمشافہ ملاقاتیں کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔













