ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان آج بروز پیر قطر کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔
قطر میں اپنی مصروفیات کے دوران وہ ،گذشتہ ہفتے کے اسرائیلی حملے کے بعد منعقد ہونے والے، عرب۔اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دورے میں خاتون اول امینہ اردوعان، قومی انٹیلی جنس تنظیم کے سربراہ ابراہیم قالن، صدر کے مشیر برائے خارجہ پالیسی و سلامتی ' عاکف چاعتائے کلیچ'، صدارتی محکمہ اطلاعات کے سربراہ 'برہان الدین دُران' اور حزب اقتدار انصاف و ترقی پارٹی کے نائب چیئرمین 'خالد یرے باکان'، صدر اردوعان کے ہمراہ ہیں۔
دوحہ میں متوقع عرب۔اسلامی سربراہی اجلاس خطے کے مختلف ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کو مذاکرات کی میز پر جمع کر رہا ہے۔
یہ اجلاس قطر کی جانب سے اسرائیلی حملے کے جواب میں بلایا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے کئے گئے اس حملے میں دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے میں حماس کے پانچ اراکین اور ایک قطری سکیورٹی افسر ہلاک ہوگئے تھے۔
قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے اتوار کے روز ایک اجلاس میں کہا تھا کہ "اب وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری دوہرے معیار کو ختم کرے اور اسرائیل کو اس کے تمام جرائم کی سزا دے۔"
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "یہ حکومت ، قطر، لبنان، عراق، ایران اور یمن پر مشتمل کئی اسلامی ممالک پر حملہ کر چکی ہے ۔ اسرائیل جو چاہتا ہے کرتا ہے، اور بدقسمتی سے امریکہ اور یورپی ممالک بھی ان اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔"
واضح رہے کہ قطر، امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے ، مذاکرات میں ثالثی کر رہا ہے۔اسرائیل غزّہ پر مسّلط کردہ جنگ میں اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 65,000 فلسطینیوں کو قتل کر چُکاہے۔