عالمی پائلٹ یونین گروپ IFALPA کے سربراہ نے کہا ہے کہ بھارت کی سب سے بڑی ایئر لائن کی جانب سے پروازوں کی منسوخی کی لہر کے بعد پائلٹوں کے آرام کے سخت قوانین میں نرمی کی جائے۔
انڈیگو جو بھارت کی ملکی ہوا بازی کی مارکیٹ کا تقریبا 65 فیصد کنٹرول رکھتی ہے اس نے کہا ہے کہ وہ پائلٹس کے لیے رات کی پرواز اور ہفتہ وار آرام پر سخت قواعد نافذ کرنے کے لیے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن کے لیے مناسب منصوبہ بندی نہیں کر سکی ۔
ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے اس ماہ کم از کم 2,000 پروازیں منسوخ ہوئیں، جس سے ہزاروں مسافر پھنس گئے، چھٹیوں کے منصوبے اور شادیوں کو متاثر کیا، اور گم شدہ سامان پر بڑھتے ہوئے غصے کو جنم دیا۔
بھارت کے ایوی ایشن ریگولیٹر نے جمعہ کو انڈیگو کو نئے پائلٹ نائٹ ڈیوٹی قوانین سے ایک بار کی استثنیٰ دی اور ایک ایسا قاعدہ واپس لے لیا جس کے تحت ایئر لائنز پائلٹ چھٹی کو ہفتہ وار آرام شمار کرنے سے روکتی تھیں۔
مونٹریال میں قائم انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشنز (IFALPA) کے صدر کیپٹن رون ہے نے پیر کے روز کہا کہ بھارت کا باقی قواعد سے استثنیٰ دینے کا فیصلہ تشویشناک ہے کیونکہ یہ سائنسی شواہد پر مبنی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مطلع کیا گیا ہے کہ یہ تبدیلی عملے کے مسائل کی وجہ سے ہے، یہ تشویشناک ہے ۔
بھارت کی سول ایوی ایشن وزارت نے فوری طور پر معمول کے کاروباری اوقات کے علاوہ تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
کیپٹن ہے کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب IFALPA ایک زیادہ مخصوص عالمی معیار کے لیے زور دے رہا ہے جو مختلف علاقوں میں پائلٹ کی تھکن پر یکساں طور پر قابو پائے۔
اقوام متحدہ کی ہوابازی ایجنسی کے عالمی معیار کے تحت، ہر ملک سائنسی علم اور آپریشنل تجربے کی بنیاد پر اپنی ڈیوٹی ٹائم کی حدیں مقرر کر سکتا ہے۔
کینیڈا میں، ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ملک کے ریگولیٹر نے سائنس پر مبنی ڈیوٹی ٹائم ریگولیشنز سے استثنیٰ کی تجویز دی ہے۔
ALPA کینیڈا کے صدر کیپٹن ٹم پیری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ٹرانسپورٹ کینیڈا سے ایک مجوزہ استثنیٰ پائلٹس کو ہفتے میں ایک دن کی چھٹی کے بجائے 23 دن تک مسلسل کام کرنے کی اجازت دے گا۔











