فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے آج شام جنگ بندی معاہدے کے تحت تین اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
اسرائیل نےا علان کیا ہے کہ اس کی افواج نے غزہ میں ریڈ کراس کے ذریعے ان تین قیدیوں کی باقیات وصول کی ہیں جنہیں حماس نے اتوار کے روز تنظیم کے حوالے کیا تھا۔
مزید کہا گیا ہے کہ ان باقیات کی شناخت کے لیے فرانزک میڈیکل سینٹر میں تجزیات کیے جائیں گے۔
حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ باقیات اتوار کے روز جنوبی غزہ میں ایک سرنگ سے ملی تھیں۔
حماس نے جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے 20 اسرائیلی قیدیوں کو زندہ رہا کیا ہے اور 28 میں سے 19 کی باقیات حوالے کی ہیں، جن میں زیادہ تر اسرائیلی ہیں۔ تاہم، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ موصول ہونے والی ایک لاش اس کی قیدیوں کی فہرست سے مطابقت نہیں رکھتی۔
اسرائیل نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے آغاز کو تمام قیدیوں کی باقیات کی حوالگی سے مشروط کیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی کے باعث اس عمل میں وقت درکار ہے۔
معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے غزہ میں حملوں میں تقریباً 69,000 افراد کو شہید کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور 170,000 سے زائد افراد کو زخمی کیا ہے۔











