سیاست
2 منٹ پڑھنے
ٹرمپ کی پالیسیوں میں تبدیلی کے تحت تارکینِ وطن کی مشکلات میں اضافہ
صحت کا محکمہ 13 اور پروگراموں کو وفاقی فوائد کی فہرست میں شامل کرتا ہے جو زیادہ تر مہاجرین کے لیے ممنوع ہیں، بشمول ہیڈ اسٹارٹ اور نشہ آور مواد سے بحالی کی مدد۔
ٹرمپ کی پالیسیوں میں تبدیلی کے تحت تارکینِ وطن کی مشکلات میں  اضافہ
FILE PHOTO: Senate Committee on Appropriations hearing on the Department of Health and Human Services budget, in Washington
11 جولائی 2025

ٹرمپ انتظامیہ نے ایک وفاقی قانون کی تشریح کو وسعت دی ہے تاکہ تارکین وطن کے لیے مزید عوامی فوائد کے پروگراموں تک رسائی کو محدود کیا جا سکے،  اس قانون میں قانونی طور پر امریکہ میں مقیم ہونے والے افراد بھی شامل  ہیں۔

امریکی محکمہ صحت و انسانی خدمات نے اعلان کیا ہے  کہ وہ"وفاقی عوامی فوائد" کے پروگرام کے  زمرے میں شامل دہائیوں پرانی پالیسی کو منسوخ کر رہا ہے، اس پالیسی میں 13 نئی شقوں کو  شامل کیا جا  رہا ہے۔ جس سے کل تعداد 44 ہو گئی ہے۔

نئے شامل کردہ پروگراموں میں ہیڈ اسٹارٹ، منشیات کے عادی افراد کے حوالے سےخدمات، خاندانی منصوبہ بندی،  شعبہ صحت  کی گرانٹس، اور بے گھر افراد کے لیے امداد شامل ہیں۔

HHS کے سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئرنے ان تبدیلیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا، " ایک طویل عرصے سے حکومت محنت کش  امریکیوں کے ٹیکس کے پیسوں کو غیر قانونی امیگریشن کی حوصلہ افزائی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔"

یہ پالیسی نظرثانی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر قانونی امیگریشن کے خلاف وسیع تر کاروائی کا حصہ ہے۔

غیر قانونی اور قانونی افراد پر اثرات

اگرچہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ان افراد کو نشانہ بناتے ہیں جو ملک میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں، لیکن کئی اقدامات نے مستقل رہائشیوں اور دیگر قانونی طور پر موجود افراد کو بھی متاثر کیا ہے۔

قانون کے مطابق، زیادہ تر تارکین وطن پہلے ہی حفظان صحت  اور سوشل سیکیورٹی جیسے وفاقی فوائد  سے محروم  ہیں۔

1996 کے پرسنل ریسپانسبلٹی اینڈ ورک اپورچونٹی ری کنسیلی ایشن ایکٹ نے قانونی مستقل رہائشیوں کے لیے کئی فوائد پر پانچ سال کی پابندی عائد کی اور دیگر کو مکمل طور پر روک دیا۔

یہ قانون وفاقی ایجنسیوں پر چھوڑتا ہے کہ وہ یہ طے کریں کہ کون سے پروگرام "وفاقی عوامی فوائد" کے زمرے میں آتے ہیں۔

HHS نے پہلے 1998 میں ایک تشریح جاری کی تھی جس میں 31 پروگراموں کی فہرست دی گئی تھی۔

محکمہ کا کہنا ہے کہ اس رہنمائی نے غلط طور پر کچھ ایسے تارکین وطن کو رسائی دی جو قانونی طور پر اہل نہیں تھے۔

نئی تشریح وفاقی رجسٹر میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہوگی، جس کے بعد 30 دن کی عوامی بحث  تبصرہ مدت ہوگی۔

HHS نے کہا کہ نئی فہرست مکمل نہیں ہے اور متاثرہ پروگراموں کے لیے مزید رہنمائی بعد میں جاری کی جائے گی۔

 

دریافت کیجیے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ
امریکہ ہم سے تجارتی جنگ چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے:چین
مصر نے بین الاقوامی کانفرنس طلب کرلی، ٹرمپ بھی شرکت کریں گے