دنیا
2 منٹ پڑھنے
اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے پر حملے میں ایک فلسطینی لڑکا شہید، چار زخمی
عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ جب اسرائیلی فورسز نے کیمپ پر چھاپہ مارا تو جھڑپ ہوئی ۔انہوں نے براہِ راست فائرنگ کی، جس سے  لوگ زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے  پر حملے میں ایک فلسطینی لڑکا شہید، چار زخمی
مقتول کی شناخت جداللہ جہاد جمعہ جداللہ کے نام سے ہوئی۔ / AA
17 نومبر 2025

فلسطینی وزارتِ صحت نے  اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حملوں کے دوران ایک فلسطینی لڑکے کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا ہے ۔

وزارت نے اتوار کو جاری بیان میں بتایا کہ 15 سالہ لڑکا طوباس شہر کے جنوب میں واقع ال فاریہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔

سرکاری خبر رساں ادارے 'وافا' نے اطلاع دی ہےکہ کیمپ میں دو افراد کو شیلنگ کے ٹکڑوں سے زخمی حالت میں طبی امداد دی گئی، جبکہ ایک تیسرے زخمی نوجوان تک ایمبولینس کو پہنچنے سے روک دیا گیا جسے بعد ازاں مردہ قرار دیا گیا۔

عینی شاہدین نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ جب اسرائیلی فورسز نے کیمپ پر چھاپہ مارا تو جھڑپ ہوئی ۔انہوں نے براہِ راست فائرنگ کی، جس سے  لوگ زخمی ہوئے۔

وافا کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین میں دو فلسطینی اُس وقت زخمی ہوئے جب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی نے ایک ٹیکسی کو ٹکر مار کر اسے شہر کے مغرب میں واقع ہائفہ اسٹریٹ پر دوسری گاڑی میں  دے مارا۔

فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ  میں جنگ چھڑنے کے  بعد سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آباد کاروں  کے حملے بڑھے ہیں، جن میں 1,073 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 10,700 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ میں، اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیل نے زیادہ تر خواتین اور بچوں  سمیت تقریباً 70,000 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔

گزشتہ ماہ  جولائی  میں عالمی عدالتِ انصاف نے  یہ کہتے ہوئے کہ  اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر قبضہ غیر قانونی ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام بستیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔