کمبوڈیا اور تھائی لینڈ نے ایک دوسرے کی فوج پر 26 اکتوبر کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
پنوم پین میں وزارت دفاع نے حالیہ حملے میں سات شہری ہلاک اور کئی زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ بنکاک نے الزام لگایا ہے کہ سرحد پار توپ خانے کی گولہ باری سے گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔
سرکاری ایجنسی کمبوچیا پریس کے مطابق ،کمبوڈیا کی وزارت دفاع کی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل مالی سوچیٹا نے تھائی فوج پر الزام لگایا کہ وہ جارحانہ فوجی کارروائیاں کر رہی ہیں، جن میں کم از کم سات شہری ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں،
انہوں نے تھائی فوج پر الزام لگایا کہ انہوں نے جنگ بندی اوراُس مشترکہ اعلامیہ کی خلاف ورزی کی ہے جس پر دونوں وزرائے اعظم نے 26 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔
اس سے قبل، رائل تھائی آرمی نے کمبوڈیائی فوج پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے پیر کی رات بان کھوک تہان کے علاقے میں گھروں پر گولے داغے جس سے دو گھروں کو نقصان پہنچا۔
تھائی فوج نے گولہ باری کو خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ تھائی لینڈ بین الاقوامی اصولوں کی پیروی اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے۔
دوسری جانب،صدر ٹرمپ نے پیر کے روز دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اس تنازعے کو ختم کرنے کے لیے اپنی جنگ بندی کے وعدے مکمل طور پر نبھائیں۔











