ترکیہ کے وزیرِ تجارت عمر بولات نے کہا ہے کہ اگلے سال ترکیہ۔شام ٹرانزٹ کوریڈور کے مکمل فعال ہونے کے بعد ترک مال بردار ٹرک بذریعہ شاہراہ اردن اور خلیجی ممالک تک پہنچ سکیں گے۔
عمر بولات نے کہا ہے کہ شام میں ویزا قوانین، کسٹم قوانین اور سڑکوں کی بحالی جیسے مسائل پر ابھی کام جاری ہے۔ مسائل حل ہو جائیں تو آئندہ سال سے ترک مال بردار ٹرک، جون میں طے پانے والے معاہدے کی رُو سے، شام، اردن اور خلیج تک سفر کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ اور شام کے وزرائے رسل و رسائل کے درمیان اس گزرگاہ معاہدے پر دستخط نے اردن میں بھی جوش و خروش پیدا کیا ہے۔ ترکیہ سے، براستہ اردن اور شام، یورپ تک پھیلا ہوا یہ راستہ تجارت اور نقل و حمل کی نہایت اہم گزرگاہ ہے۔"
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "جیسے ہی ہم ان علاقوں کو سڑکوں اور ریلوے لائنوں کے ذریعے دوبارہ فعال کریں گے، تجارت اور خوشحالی میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔"
بولات نے کہا ہے کہ ترکیہ اور اردن باہمی ربط و ضبط کے ساتھ حجاز ریلوے کی مرمت اور تجدید کے خواہش مند ہیں۔ انشاء اللہ تاریخی حجاز ریلوے دوبارہ فعال ہو جائے گی اور اس سے مال برداری ہی نہیں مسافروں کی نقل و حمل میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ۔اردن مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کی پہلی نشست کے اجلاس بدھ کو مکمل ہو گئے ہیں اور دونوں فریقوں نے، تجارت، صنعت، زراعت، خدمات، سیاحت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں متوقع مشترکہ کاموں پر مبنی، ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔آج ہم نے جو معاہدہ کیا ہے وہ مستقبل کے معاہدوں، سرگرمیوں اور پروگراموں کے لیے ایک لائحہ عمل فراہم کرتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "2024 میں ترکیہ۔اردن باہمی تجارتی حجم 1.1 ارب ڈالر تھا اور رواں سال کے تاحال اعداد و شمار کے مطابق 1.4 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سال کے آخر تک ہمارا تجارتی حجم 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ ترک کاروباری افراد اور ٹھیکیداروں کو اگلے سال سے اردن میں شروع ہونے والے اور پانی اور ریلوے منصوبوں سمیت 15 ارب ڈالر کے ترقیاتی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں حصہ لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "اب تک ترک ٹھیکیداروں نے 2.3 ارب ڈالر مالیت کے 60 منصوبے مکمل کیے ہیں۔ہماری تجارت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہماری سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔"














