ییورپی دفاع کمیشنر اندریوس کوبیلیئس نے پیر کو کہا ہے کہ یورپ روسی ڈرون حملے سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے اور خود کو بہتر طور پر محفوظ کرنے کے لیے یوکرین کی جنگ آزمودہ صلاحیتوں کو شامل کرنا چاہیے۔
یہ 27 رکنی بلاک اپنے ڈرون دفاع کو مضبوط کرنے کی جلدی میں ہے کیونکہ ستمبر میں نیٹو کے طیاروں نے پولینڈ کے اوپر روسی ڈرونز کو مار گرایا تھا۔
؟” کوبیلیئس نے ولنیس میں اپنی تقریر میں کہا "ہمیں یہ سمجھنے میں دو سال سے زیادہ اور پولینڈ کے خلاف روسی محرکات کا کیوں انتظار کرنا پڑا ۔ ہم روسی ڈرونز کا تعین کرنے اور انہیں کم خرچ طریقوں سے تباہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
روسی سیکھ رہے ہیں۔ کیا ہم سیکھ رہے ہیں؟
تاریخی غلطی
نیٹو نے اپنی مشرقی سرحد پر کمک بھیجی ہے اوریہ پولینڈ کے واقعے کے بعد مزید ڈرون دفاعی نظام تعینات کر رہا ہے۔
یورپی یونین نے بھی کہا ہے کہ وہ اینٹی ڈرون دفاع کا ایک نظام قائم کرنا چاہتی ہے — مگر تفصیلات تاحال غیر یقینی ہیں اور کسی بھی منصوبے کے لیے برسوں لگ سکتے ہیں۔
کوبیلیئس نے زور دیا کہ جب یورپی ممالک پیچھے رہ جانے کی وجہ سے تیزی سے کوشش کر رہے ہیں تو انہیں یوکرین اور اس کی تقریباً 800,000 اہلکاروں پر مشتمل معرکہ آزمودہ فوج کو اپنی وسیع دفاعی حکمتِ عملی کا کلیدی حصہ بنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ" اگر ہم ایسا نہ کریں تو ہم ایک تاریخی غلطی کریں گے جو ہمیں کمزور چھوڑ دے گی، اور یوکرین کو بھی بنادے گی۔"
یورپی دفاع کو مضبوط کرنے کی یہ جلدی اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپی خفیہ ایجنسیاں خبردار کر رہی ہیں کہ اگر یوکرین میں جنگ ختم ہوئی تو روسی صدر ولادیمیر پوتن آنے والے برسوں میں کسی نیٹو ملک پر حملہ کر سکتے ہیں۔












