دنیا
2 منٹ پڑھنے
آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں سوڈان کے شمالی کردفان صوبے میں درجنوں شہری ہلاک
یہ حملہ اس وقت ہوا جب آر ایس ایف نے کہا کہ وہ جلد ہی الابیض پر حملہ کرے گی اور "شہریوں کو محفوظ راستوں کے ذریعے شہر چھوڑنے" کی ہدایت دی۔
آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں سوڈان کے شمالی کردفان صوبے میں درجنوں شہری ہلاک
Displaced Sudanese gather and sit in makeshift tents.
4 نومبر 2025

ایک مقامی عہدیدار نے بتایا ہے کہ وسطی سوڈان میں واقع شمالی کردفان میں  نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے ڈرون حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ۔

شمالی کردفان کے انسانی امور کے کمشنر، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نے پیر کے روز الجزیرہ کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں صوبائی دارالحکومت الابیض کے مشرق میں واقع گاؤں ال لویب میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے میں  ہوئیں۔

ریاستی حکومت نے پہلے کہا تھا کہ اس حملے میں درجنوں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ حملہ گاؤں میں ایک ماتمی  خیمے کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا۔

ریاستی حکومت نے اس حملے کو "آر ایس ایف کی شہریوں کے خلاف بار بار ہونے والے مظالم میں ایک نیا جرم" قرار دیا اور کہا کہ متاثرین میں کئی خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں، تاہم کوئی درست اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔

ریاستی حکومت نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ آر ایس ایف کو فوری طور پر "دہشت گرد تنظیم" کے طور پر تسلیم کیا جائے اور اس پر "غیر مسلح شہریوں کے خلاف نسلی اور لسانی بنیادوں پر جرائم کرنے" کا الزام لگایا۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب آر ایس ایف نے کہا کہ وہ جلد ہی الابیض پر حملہ کرے گی اور "شہریوں کو محفوظ راستوں کے ذریعے شہر چھوڑنے" کی ہدایت دی۔

بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق، اکتوبر کے آخر سے علاقے میں بڑھتی ہوئی بدامنی کی وجہ سے شمالی اور جنوبی کردفان سے 38,000 سے زیادہ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔

آر ایس ایف نے حال ہی میں شمالی کردفان کے شہر بارا پر قبضہ کر لیا ہے، جو سوڈانی فوج کے ساتھ جاری جنگ کا حصہ ہے، حالانکہ اس نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔

26 اکتوبر کو، آر ایس ایف نے شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا اور مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کے خلاف قتل عام کیا، جبکہ خبردار کیا گیا کہ یہ حملہ سوڈان کی جغرافیائی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔

15 اپریل 2023 سے، سوڈان ایک ایسی جنگ کی لپیٹ میں ہے جسے علاقائی اور بین الاقوامی ثالثی ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

دریافت کیجیے
روس یوکرین کے ساتھ استنبول میں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے: روسی سفیر
امریکہ: خبریں غلط ہیں، امریکہ کوئی فوجی بیس قائم نہیں کر رہا
کولمبیا  نے واشنگٹن کے ساتھ خبروں کا تبادلہ بند کر دیا
یوکرین کے سکیورٹی چیف روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی بحالی پر مذاکرات کے لیے استنبول میں
دس سال بعد قدافی کا بیٹا ضمانت پر رہا کر دیا گیا
بیس سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان: سوڈان میں آر ایس ایف کے ظلم و بربریت کی مذّمت
ایکواڈور کی جیل میں 31 قیدی ہلاک ہو گئے
واشنگٹن ہماری معیشت کا تحفظ کرے گا :اوربان
فلپائن: فنگ-وونگ طوفان، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
امریکہ:فلائٹ آپریشن کا بدترین دن، 10,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر  کا شکار
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
یورپی یونین کا لبنان میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کے احترام کا مطالبہ
جکارتہ میں ایک اسکول کمپلیکس میں واقع مسجد میں دھماکہ، 54 افراد زخمی
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج
اقوام متحدہ سلامتی کونسل  نے شراع اور خطاب سے پابندیاں ہٹا دیں
چین، مصنوعی ذہانت کی، دوڑ جیتنے کو ہے: ہوانگ
معدنی وسائل کی دوڑ جاری: ٹرمپ کی وسطی ایشیائی سربراہان سے ملاقات