اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا ہے کہ غزہ میں امن، انصاف کی قیمت پر نہیں آنا چاہیے۔علاقے میں ظلم کی ہولی کھیلنے والوں کو اپنے جرائم کا جواب دینا چاہیے۔
سانچیز نے منگل کو 'کاڈیناا ایس ای آر ریڈیو 'کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ "۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ " غزہ میں نسل کشی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔"
سانچز نے جنگِ کوسووا کے دوران اقوام متحدہ میں اپنے فرائض کے دور کو یاد کیا اور کہا ہے کہ اس دورکے بعد جنگی مجرموں پر مقدمات چلائے گئے۔ اِس وقت بھی ہمارے سامنے بہت کام ہے اور جواب کے منتظر بہت سے سوالات ہیں"۔
سانچیز نے کہا ہے کہ اسپین اور یورپ امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ہم صرف تعمیر نو میں ہی نہیں بلکہ دو ریاستی حل اور بین الاقوامی قانون پر مبنی امن کے قیام میں بھی موئثر کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے غزہ میں امن قائم رکھنے کے لیے بحیثیت امن فورس کے ہسپانوی فوج بھیجنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
سانچز نے تصدیق کی ہےکہ "جب تک جنگ بندی پائیدار نہیں ہو جاتی اور یہ مرحلہ مستقل مزاجی کے ساتھ امن کی طرف نہیں بڑھ جاتا 'میڈرڈ' اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی برقرار رکھے گا "۔
انہوں نے کہا ہے کہ " تشدد کا خاتمہ بہت اہم پہلو ہے اور یہ وقت ہمارے لئے، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان صاف گوئی پر مبنی مذاکرات کے انعقاد کا اور دو ریاستوں کو تسلیم کرنے کا، ایک اہم موقع ہے"۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے، غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے لئے، پیر کے روز مصر کا دورہ کیا تھا۔